عالمی بینک کی طرف سے پاکستان کے لئے 900 ملین ڈالر کا قرضہ
17 اگست 2010پیر کو عالمی بینک کی طرف سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ۔’’حکومت پاکستان نے سیلاب سے ہونے والی تباہی سے نمٹنے کے لئے 900 ملین ڈالر کی مالی امداد طلب کی تھی، جوکہ مہیا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘‘
عالمی بینک کے تخمینوں کے مطابق پاکستان بھر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں لاکھوں گھر، سڑکیں، پل، آبپاشی کا نظام اور زارعت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک کے اندازوں کے مطابق قریب ایک بلین ڈالر مالیت کی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں تاہم اس سیلاب کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا صحیح اندازہ سیلابی پانی اترنے کے بعد ہی لگایا جا سکےگا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ سیلابی پانی ستمبر کے وسط تک اتر جائے گا۔
عالمی بینک نے یہ بھی کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے اسے اور ایشائی ترقیاتی بینک سے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے اور بحالی اور تعمیر نو کے لئے ابتدائی تحقیقاتی کام کرنے کے لئے بھی کہا ہے۔
دوسری طرف برطانیہ میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب کے بعد پاکستان میں اس قدر تباہی پھیلی ہے کہ تعمیر نو اور بحالی کے کاموں پر 10 سے 15 بلین ڈالر کا خرچ آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ محض ایک اندازہ ہے کیونکہ دو کروڑ افراد کو متاثر کرنے والے اس سیلاب سے ہونے والی اصل تباہی کا درست اندازہ لگانے کا کام ابھی کیا جانا ہے۔ واجد شمس الحسن کا مزید کہنا تھا کہ ملک اس تباہی کے اثرات سے نکلنے کے لئے کم از کم پانچ سال کا وقت درکار ہوگا۔
رپورٹ : افسر اعوان
ادارت : عاطف بلوچ