علیم ڈار کا اعتماد ہی سب کچھ ہے!
27 ستمبر 2024علیم خان دنیائے کرکٹ کے بہترین امپائرز میں سے ایک ہیں۔ وہ تین بار ورلڈ کرکٹ امپائر آف دی ایئر منتخب کیے گئے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق چھپن سالہ علیم ڈار سن 2024-25 کے پاکستان ڈومیسٹک سیزن کے بعد امپائرنگ کو خیر باد کہہ دیں گے۔
علیم ڈار2003 سے لے کر 2023 تک آئی سی سی ایلیٹ پینل کے امپائرز میں شامل تھے۔ اس دوران انہوں نے ایشز ٹیسٹ سیریز کے علاوہ عالمی کپ مقابلوں میں بھی اپنی خدمات سر انجام دیں۔
اب جب انہوں نے امپائرنگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے تو انہیں شاندار انداز میں خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔
علیم ڈار جس اعتماد سے فیصلے کرتے تھے، سبھی اس کے معترف تھے۔ ان کی نظر انتہائی باریک تھی اور انہوں نے کچھ تو انتہائی عمدہ فیصلے بھی کیے۔
اس کے ساتھ ہی ان کے کچھ ایسے فیصلے بھی ہیں، جنہیں دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ علیم ڈار کر ہی نہیں سکتے تھے۔ جیسا کہ ایک مرتبہ انہوں نے مائیکل ہسی کو آؤٹ قرار دے دیا تھا حالانکہ بال ان کے ہیلمٹ سے لگ کر کیچ کی گئی تھی۔
اسی طرح سن دو ہزار تیرہ کی ایشز کے ایک ٹیسٹ میچ میں انہوں نے اسٹیورٹ براڈ کو ناٹ آؤٹ قرار دیا تھا۔ حالانکہ ایشٹن ایگر کی یہ گیند بلے کا بیرونی حصہ چھوتے ہوئے پہلی سلپ میں فیلڈ کرنے والے مائیکل کلارک کے ہاتھوں میں گئی تھی۔
تاہم اس وقت آسٹریلیا اپنے تمام ری ویوز لے چکا تھا، ویسے ہی جیسا مائیکل ہسی کے وقت ہوا تھا۔
تاہم ان اکا دکا فیصلوں کو نظر انداز کر دیا جائے تو علیم ڈار کا امپائرنگ کیرئر لاجواب قرار دیا جاتا ہے۔ انہوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تمام عظیم سفر آخر کار ختم ہو جاتے ہیں اور وقت آ گیا ہے وہ اپنے سماجی اور خیراتی کاموں پر مکمل توجہ دیں۔
علیم ڈار نے 145 ٹیسٹ، 231 ون ڈے، 72 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اور 5 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں امپائرنگ کے فرائض سر انجام دیے۔
علیم ڈار نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا، ''میرے ہسپتال کا منصوبہ اور دیگر سماجی اقدامات میرے دل کے بہت قریب ہیں اور میری پوری لگن اور توجہ کے متقاضی ہیں۔‘‘
علیم ڈار نے سن 1986 سے 1998ء تک 17 فرسٹ کلاس میچ اور 18 لسٹ اے میچ کھیلے، جس کے بعد انہوں نے پاکستان کے فرسٹ کلاس میچوں کے لیے امپائرنگ کا آغاز کیا۔
ڈار نے مزید کہا، ''اپنے پورے کیریئر کے دوران میں نے اسپورٹس مین شپ کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے اور دنیا کے کچھ بہترین میچ آفیشلز کے ساتھ کام کرنا ایک اعزاز کی بات ہے۔‘‘
علیم ڈار نے کہا کہ پاکستان کے دیگر ابھرتے ہوئے امپائرز کو موقع دینے کا صحیح وقت آ گیا ہے، ''میں میچ آفیشلز کی اگلی نسل کی رہنمائی اور حمایت کے لیے پرعزم رہوں گا اور ہمیشہ اپنی خدمات پیش کرنے کے لیے دستیاب رہوں گا۔‘‘