غلط سمت ميں چلنے والا چاند، کہاں چھپا رہا؟
18 جولائی 2018منگل کے روز بتایا گیا ہے کہ مشتری کے گرد گردش کرنے والے دس نئے ذیلی سیارے ملیں ہیں، جن میں سے ایک چاند ایسا بھی ہے، جو ’رانگ وے ڈرائیور‘ ہے، یعنی وہ چاند جلد ہی ایک دوسرے اجرام سے ٹکرانے والا ہے۔ مشتری نظام شمسی کا سب سے بڑا سیارہ ہے، جو گیسوں کا مجموعہ ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دریافت ہونے والے یہ نئے چاند حجم میں قدرے چھوٹے ہیں۔
سورج سے فاصلے کے اعتبار سے نظام شمسی کے اس پانچویں سیارے کا سب سے بڑا چاند گنیمیڈ ہے اور یہ نظام شمسی میں موجود تمام سیاروں کے ساتھ موجود ذیلی سیاروں سے بڑا ہے۔ اس کا قطر پانچ ہزار دو سو اڑسٹھ کلومیٹر ہے۔ تاہم نودریافت سیارے حجم کے اعتبار سے ڈھائی میل قطر کے ہیں۔ یہ بات واضح رہے کہ مشتری کا اپنا قطر قریب ایک لاکھ 43 ہزار کلومیٹر ہے۔
یورینس سیارے کی دریافت شدہ بُو کی شناخت مکمل
مشتری کے ایک چاند پر پراسرار سرگرمیاں جاری
واشنگٹن کے کارنیجی انسٹیٹیوٹ فار سائنس کی ایک ٹیم نے مشتری کے یہ چاند دریافت کیے۔ مجموعی طور یہ ادارہ اب تک مشتری کے 12 چاند دریافت کر چکا ہے۔
اس تحقیقی ٹیم کے سربراہ اسکاٹ شیپرڈ کے مطابق غالباﹰ یہ چھوٹے چھوٹے اجرام ان میں سے باقی ماندہ ہیں، جو اس سیارہ کی زبردست تجاذبی قوت کی وجہ سے نظام شمسی کے ابتدائی دنوں ہی سے اس کے ساتھ مصروفِ گردش ہیں۔
شیپرڈ کے مطابق زبردست تجاذبی قوت کی وجہ سے مشتری کو نظام شمسی کے وسط میں کسی ویکیوم کلیبر کی سی حثیت حاصل ہے۔ ’’یہ اجرام مشتری میں گرنے کی بجائے اس کے گرد محو گردش ہو گئے۔ اس لیے ممکن ہے کہ یہ برف یا چٹانوں پر مشتمل وہ شہابیے ہیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ یہ نصف برف اور نصف چٹانیں ہوں۔‘‘
نئے دریافت کیے گئے اجرام میں سب سے زیادہ دلچسپی کا باعث والیٹوڈو نامی چاند ہے، جس کا نام رومن دیوتا جوپیٹر کی پڑپوتی کے نام پر رکھا گیا ہے۔ رومن قصوں میں والیٹوڈو کو صحت کی دیوی گردانا جاتا ہے۔
یہ چاند مشتری کی محوری گردش ہی کی سمت میں چل رہا ہے، تاہم اس کے مدار میں الٹی سمت سے دیگر متعدد چھوٹے چاند بھی سفر کرتے نظر آ رہے ہیں۔ شیپرڈ کے مطابق، ’’والٹیڈو ایک ہائی وے پر غلط سمت میں جا رہا ہے، سو عین ممکن ہے کہ وہ ان اجرام سے ٹکرائے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ ماضی میں بھی والٹیڈو کو ایسے تصادم کا سامنا رہا ہو۔‘‘
ع ت، ع س (روئٹرز)