فرانس کی جانب سے القاعدہ کے مطالبات مسترد
19 نومبر 2010ان مطالبات کا ذکر القاعدہ کی شمالی افریقی شاخ (AQIM) کے سربراہ عبدالملک درودکال نے جمعرات کو ایک آڈیو پیغام میں کیا تھا۔ جواب میں آج جمعہ کو نئی فرانسیسی وزیر خارجہ مشیل آلیو ماری نے ایک بیان میں کہا کہ ’فرانس یہ بات قبول نہیں کر سکتا کہ باہر سے کوئی اُس پر اپنی مرضی مسلط کرے‘۔
اِس آڈیو پیغام میں کہا گیا تھا کہ ستمبر میں نائیجر میں یرغمال بنائے جانے والے ان فرانسیسی شہریوں کی رہائی کے لئے فرانس کو ذاتی طور پر بن لادن کے ساتھ مذاکرات کرنا ہوں گے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ان یرغمالیوں کو، جن میں ٹوگو اور مدغاسکر سے تعلق رکھنے والے دو افراد بھی شامل ہیں، افریقی ریاست مالی میں کہیں رکھا گیا ہے۔
عرب سیٹیلائٹ نیٹ ورک الجزیرہ سے نشر ہونے والی اس ریکارڈنگ میں فرانس پر زور دیا گیا تھا کہ اُسے جلد از جلد سرکاری طور پر ٹائم ٹیبل کا اعلان کرتے ہوئے افغانستان سے اپنے فوجی دَستے واپس بلا لینے چاہئیں۔
فرانسیسی وزیر خارجہ آلیو ماری نے کہا کہ ’یرغمالی جہاں کہیں بھی ہیں، فرانس اُن کی خیریت کے ساتھ رہائی کے لئے تمام تر ممکنہ وسائل بروئے کار لا رہا ہے‘۔
درودکال نے، جو ابومصعب عبدالودود بھی کہلاتا ہے، اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ’اِس موضوع پر کسی بھی طرح کے آئندہ مذاکرات صرف اور صرف اُسامہ بن لادن کے ساتھ اور اُنہی کے شرائط کے ساتھ ہوں گے‘۔
منگل کو فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے کہا تھا کہ وہ اِن یرغمالیوں کے حوالے سے، جو کہ ایک بڑی جوہری کمپنی Areva کے لئے کام کرتے ہیں، ’خاص طور پر فکر مند‘ ہیں لیکن یہ کہ دھمکیوں سے فرانس کی پالیسیوں کو نہیں بدلا جا سکے گا۔
اکتوبر کے اواخر میں الجزیرہ سے بن لادن کا ایک پیغام نشر ہوا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ فرانس افغانستان سے اپنے 3,750 فوجی واپس نہ بلاتے ہوئے اپنی سلامتی پر سمجھوتہ کرے گا۔ بن لادن نے تب کہا تھا کہ فرانس کو اپنے ان شہریوں کے اغوا کے واقعے کو ایک انتباہ کے طور پر لینا چاہئے اور یہ کہ فرانس میں عوامی مقامات پر مسلمان خواتین کے لئے حجاب پہننے کی پابندی اپنے شہریوں کے خلاف تشدد کو جائز قرار دینے کے مترادف ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کو فرانس نے پہلی مرتبہ یہ کہا تھا کہ وہ شمالی افریقہ کے یرغمال کنندگان کے ساتھ رابطے میں ہے۔ نئے فرانسیسی وزیر دفاع الاں شُوپے نے مزید تفصیلات کا ذکر کئے بغیر ریڈیو یورپ وَن کو بتایا تھا کہ فرانس بلاشبہ یرغمال کنندگان کے ساتھ ’ہر قسم کے رابطے‘ رکھے ہوئے ہے۔
اِس سال جولائی میں AQIM نے کہا تھا کہ اُس نے فرانس اور موریطانیہ کی جانب سے مشترکہ طور پر فرانسیسی یرغمالیوں کی رہائی کے لئے کی جانے والی اُس کوشش کے بعد ایک یرغمالی مشیل ژیرمانو کو ہلاک کر دیا ہے، جس کے دوران القاعدہ کی اِس شمالی افریقی شاخ کے 6 عسکریت پسند مارے گئے تھے۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: افسر اعوان