’قبل از انتخابات دھاندلی‘ ہو رہی ہے، پیپلز پارٹی
12 جولائی 2018پاکستان کی دوسری بڑی سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آصف علی زرداری کے خلاف سیاسی بنیادوں پر دوبارہ مجرمانہ نوعیت کے مقدمات کھولے جا رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ کچھ افراد خود کو فوجی افسران قرار دیتے ہوئے پارٹی کے انتخابی امیدواروں پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ ’کِنگز پارٹی‘ کا ساتھ دیں۔ پاکستان میں ’کِنگز پارٹی‘ اسے کہا جاتا ہے، جسے ملکی فوج کی حمایت حاصل ہوتی ہے۔
اس سے قبل پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت مسلم لیگ ن نے بھی اسی طرح کے الزامات عائد کیے تھے۔ چند روز پہلے پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری کو 35 بلین روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے الزام میں طلب کر لیا تھا۔ پیپلز پارٹی کا اس کے جواب میں کہنا تھا کہ یہ کیس تین برس پرانا ہے اور سیاسی وجوہات کی بنیاد پر اسے دوبارہ کھولا جا رہا ہے۔ پارٹی کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ’’انتخابات سے صرف دو ہفتے قبل اسے سرد خانے سے نکالا گیا ہے۔ یہ براہ راست دانستہ سیاسی تعاقب کا کیس ہے اور اسے قبل از انتخابات دھاندلی قرار دیا جا سکتا ہے۔‘‘
میرا جرم منتخب سول بالا دستی کی کوشش ہے، نواز شریف
پیپلز پارٹی کی طرف سے ان لوگوں کے نام بھی بتائے گئے ہیں، جو خود کو فوجی افسر قرار دیتے ہیں اور اس پارٹی کے انتخابی امیدواروں اور اراکین پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ تاہم اس سیاسی پارٹی کا نام نہیں لیا گیا، جس میں شمولیت کا ان امیدواروں سے مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ قبل ازیں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بھی الزام عائد کیا تھا کہ ملکی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے اہلکار ان کی پارٹی کے انتخابی امیدواروں کو ڈرا دھمکا رہے ہیں تاکہ وہ اس پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لیں۔
اسی دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو حکم دیا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں ان کے مؤکل کے خلاف جو بھی کارروائی کی جانا ہے، اسے آئندہ عام انتخابات کے بعد تک کے لیے مؤخر کر دیا جائے۔
ا ا / م م (روئٹرز، اے ایف پی)