قذافی کے بیٹے سعدی کا لیبیا میں نئے انقلاب کا دعویٰ
11 فروری 2012دارالحکومت طرابلس پر قذافی مخالفین کے قبضے کے بعد سے سعدی روپوشی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ نامعلوم مقام سے العربیہ ٹیلی وژن چینل کو دیے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ لیبیا کے لوگ موجودہ حالات سے خوش نہیں، ’’میں ملکی فوج، باغیوں، قومی عبوری کونسل اور قذافی خاندان کے دیگر افراد سے رابطے میں ہوں۔‘‘
یہ واضح نہیں ہوسکا کہ سعدی کس مقام سے العربیہ کو ٹیلی فونک انٹرویو دے رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا، ’’اول یہ کہ یہ انقلاب کچھ علاقوں تک محدود نہیں ہوگا۔ جنوب میں بڑے پیمانے پر انقلاب آئے گا، اور مشرقی، مغربی اور وسطی علاقوں میں بھی۔ لیبیا کے تمام علاقے اس نئے اور مقبول انقلاب کو دیکھیں گے۔‘‘
لیبیا میں گزشتہ برس نومبر سے ایک عبوری حکومت قائم ہے، جس کے ذمہ رواں سال جون میں انتخابات کے انعقاد کو ممکن بنانا ہے۔ بعض تجزیہ نگاروں کے مطابق عبوری مدت کی انتظامیہ کو ملک بھر میں شہریوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے اور مسلح گروپوں کو قانون کی پابندی پر مجبور کرنے میں ناکامیوں کا سامنا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ لیبیا بھر میں پھیلے ہوئے مسلح گروپوں نے لیبیا میں قذافی کے اقتدار کا خاتمہ کرنے میں اہم کردار نبھایا تھا مگر اب کسی صورت بھی اپنا اسلحہ حکومت کے حوالے کرنے پر تیار نہیں۔
لیبیا میں قذافی کے آبائی علاقے کا کنٹرول ابھی گزشتہ ماہ ہی حکومت کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے۔ بنی ولید کے علاقے میں مقامی افراد نے حکومت کے خلاف مسلح بغاوت کر دی تھی۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بنی ولید کے بزرگ شہریوں نے ایسی افواہوں کو مسترد کر دیا ہے کہ وہ ملک بھر میں پھر سے قذافی کے خاندان کے اقتدار کے لیے سرگرم ہونے لگے ہیں بلکہ ان کا مقصد محض اپنے علاقے میں استحکام کو یقینی بنانا ہے۔
لیبیا میں قذافی کے خلاف بغاوت کے سلسلے کا آغاز قریب ایک سال قبل 17 فروری کو ہوا تھا، جب بن غازی شہر میں باغیوں نے منظم ہونا شروع کیا۔ لیبیا میں مسلح افواج کے سربراہ یوسف المنغوشنی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ قذافی کے وفادار اس سلسلے کی تقریبات کو سبوتاژ کرسکتے ہیں۔ معمر قذافی کی اہلیہ صفیہ، بیٹی عائشہ اور بیٹے محمد اور حنبل الجزائر میں ہیں جبکہ سیف الاسلام کو گرفتار کرکے لیبیا کے شہر زینتان میں رکھا گیا ہے۔ سعدی قذافی کے متعلق عام خیال یہی ہے کہ وہ نائجر میں کسی خفیہ مقام پر روپوش ہیں۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: شامل شمس