قطر بحران، مزيد گھمبير ہوتا ہوا
25 جولائی 2017اشتہار
متعلقہ کمپنيوں اور اشخاص کے ناموں کو اس فہرست ميں شامل کر ليا گيا ہے، جس ميں پابندی کے زمرے ميں آنے والوں کے نام درج ہيں۔ اس خبر کی تصديق سعودی عرب کی سرکاری نيوز ايجنسی نے کر دی ہے۔ نئے ناموں ميں ليبيا، يمن اور قطر سے تعلق رکھنے والے افراد و کمپنياں شامل ہيں۔ ايسی اطلاعات بھی ہيں کہ چند متاثرہ افراد نے مبينہ طور پر شام ميں سرگرم النصرہ فرنٹ جيسے جہادی گروہوں کی مالی معاونت کی جبکہ چند ديگر نے القاعدہ کے ساتھ تعاون کيا۔ تاحال اس پيش رفت پر قطر کی طرف سے کوئی رد عمل سامنے نہيں آيا ہے۔