لوکارنو فلم فیسٹول
6 اگست 2010بدھ، چار اگست کو اس اہم فلمی فیسٹول کی افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔ افتتاح کے موقع پر آسٹریلوی سنسر بورڈ کی ممنوعہ فلم کا بھی پریمیئر کیا گیا۔ فلم کا موضوع ایک ماورائی مخلق کی ہم جنس پرستی ہے۔
اس فلمی میلے میں یوں تو کئی ملکوں کی فلمیں دکھائی جا رہی ہیں لیکن کل اٹھارہ فلمیں مقابلے میں شامل ہیں۔ یورپ، ایشیا، اورامریکہ کی فلمی صنعت کی شخصیات بھی نمائش کے موقع پر سوئٹزر لینڈ کے جنولی شہر میں موجود رہیں گے۔ خاص طور پر بھارتی فلمی صنعت بالی وُڈ سے کافی لوگ موجود ہوتے ہیں۔
لوکارنو فلم فیسٹول کی جیوری میں ایران کی عالمی شہرت کی حامل نوجوان خاتون اداکارہ و پیانو نواز گلِ شیفتہ فراہانی بھی شامل ہے۔ فراہانی ہالی وُڈ ہدایتکار ریڈلی سکاٹ کی فلم میں بھی اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں۔
جیوری کے سربراہ سنگاپور کے ہدایتکار ایرک خُو ہیں۔ پینل میں فرانسیسی اداکار Melvil Poupaud کے علاوہ امریکی نوجوان فلمساز جوشوا سافادی اور سوئٹزر لینڈ کے مشہور فلمساز لائنل بینر بھی شامل ہیں۔ اس طرح یہ جیوری نوجوان تجربہ کار اور ذہین افراد پر مشتمل خیال کی جا رہی ہے۔
ہر سال اس فلم فیسٹول میں بین الاقوامی فلمی صنعت میں نمایاں کردار کے حامل افراد کو لائف ٹائم ایچیومنٹ ایوارڈ دئے جاتے ہیں۔ ان شخصیات کو Leopard of Honour سے نوازا جاتا ہے۔ سن 2010 ء کے لوکارنو فلم فیسٹول کے لئے کئی شخصیات کے ناموں پر غور کیا گیا لیکن متفقہ طور پر انعام اور اعزاز کا قرعہ چینی فلمساز و ہدایتکار جیا ژانگ اور میزبان ملک کے معروف فلمساز و ہدایتکار ایلین ٹینر ہیں۔
لوکارنو شہر کی آبادی پندرہ ہزار سے ذرا زیادہ ہے۔ یہ خوبصورت مناظر والا شہر جھیل میگوائر کے کناروں پر آباد ہے۔ دلچسپ امر یہ ہےکہ اس شہر میں اطالوی زبان بولی اور سمجھی جاتی ہے اور اس کی وجہ شاید اس شہر کا اٹلی کی سرحد کے قریب ہونا خیال کیا جاتا ہے۔ شہر کی سرکاری زبان بھی اطالوی ہے۔ اس شہر میں قائم اہم قلعے کے بارے میں ایک اطالوی مؤرخ مارینو ویگانو کو یقین ہے کہ یہ لیونارڈو ڈی ونچی کا ڈیزائن کردہ ہے۔ اسی شہر میں یورپ کے عیسائی زائرین کی ایک پسندیدہ عبادتگاہ میڈونا ڈیل ساسوبھی ہے۔ اس وجہ سے شہر میں سیاحوں کی آمد و رفت بہت زیادہ رہتی ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: گوہر نذیر گیلانی