مریضہ کو طبی نسخہ درکار ہو تو معاوضہ جنسی تعلق، ڈاکٹر گرفتار
22 اگست 2018جنوبی جرمن صوبے باویریا کے شہر لینڈزہُوٹ سے ملنے والی نیوز اجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق اس شہر میں ریاستی دفتر استغاثہ کے ترجمان تھوماس شٹائن کراؤس کوخ نے تصدیق کر دی کہ ایک مقامی ڈاکٹر اپنے کلینک پر آنے والی کئی لڑکیوں اور خواتین کو ان کے علاج کے لیے طبی نسخے لکھ کر دینے سے قبل معاوضے کے طور پر جنسی تعلق کا مطالبہ کرتا تھا۔
دفتر استغاثہ کے ترجمان نے بتایا، ’’پراسیکیوٹرز ایسے کئی واقعات میں ایک ڈاکٹر کے خلاف اپنی چھان بین جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘ اس سے قبل ان واقعات میں مبینہ طور پر ملوث ڈاکٹر کے بارے میں ایک رپورٹ گزشتہ ویک اینڈ پر جرمنی کے کثیر الاشاعت اخبار ’بِلڈ‘ میں شائع ہوئی تھی۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ اس ڈاکٹر کی عمر 59 برس ہے اور اس کا تعلق صوبے باویریا کے دیہی علاقے ’روٹ ٹال اِن‘ (Rottal-Inn) سے ہے۔ اب تک یہ واضح نہیں کہ اس ڈاکٹر نے مجموعی طور پر ادویات کے نسخے لکھ کر دینے سے قبل کتنی خواتین سے جنسی رابطوں کے مطالبے کیے تھے اور ان میں سے کتنے واقعات میں وہ مریضاؤں کا جنسی استحصال کرنے میں کامیاب رہا تھا۔
یہ بات بھی غیر واضح ہے کہ ملزم کے خلاف تفتیش کتنے عرصے تک جاری رہے گی۔ دفتر استغاثہ کے مطابق یہ مشتبہ ملزم پولیس کی تفتیشی حراست میں ہے۔
روزنامہ ’بِلڈ‘ کے مطابق اس ڈاکٹر کے مبینہ جرائم کا انکشاف محض حادثاتی طور پر اس وقت ہوا تھا جب اس کے طریقہ واردات کی شکار ایک مریضہ نے ایک آن لائن میسنجر پر اس ڈاکٹر کو ایک پیغام لکھا تھا۔ یہ پیغام اس لڑکی کے بھائی نے پڑھ لیا تھا اور فوراﹰ پولیس کو اطلاع دے دی تھی۔
م م / ا ا / ڈی پی اے