مسافر طیارے میں دوران پرواز موبائل فون کی وجہ سے آگ لگ گئی
31 جولائی 2017سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو سے پیر اکتیس جولائی کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق سری لنکن ایئر لائنز کی طرف سے آج بتایا گیا کہ اس طیارے میں عملے کے ارکان کے علاوہ 202 مسافر بھی سوار تھے۔ اس واقعے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔
یہ آگ مسافروں کی سیٹوں کے اوپر دستی سامان کے لیے بنے لاکرز میں سے ایک میں اس وقت شروع ہوئی، جب وہاں رکھے گئے ایک مسافر کے سامان میں موجود ایک موبائل فون کی بیٹری نے کافی گرم ہو جانے کے بعد اچانک آگ پکڑ لی۔
موبائل فون کے باعث سرزنش، بھارتی فوجی نے میجر کو قتل کر دیا
نئے فون کی لالچ میں مہاجرین مقروض ہو رہے ہیں
موبائل فون ڈیٹا تک پولیس کی رسائی: مقدمہ سپریم کورٹ میں
طیارے کے عملے کے ایک رکن نے جب اس لاکر سے دھواں نکلتا دیکھا تو فوری طور پر اس آگ کو بجھا دیا گیا اور یوں اس ہوائی جہاز میں سوار سینکڑوں افراد کی جانیں محفوظ رہیں۔ سری لنکن ایئر لائنز کے مطابق یہ واقعہ کل اتوار تیس جولائی کے روز اس وقت پیش آیا، جب یہ مسافر طیارہ بھارت میں کوچی سے سری لنکا میں کولمبو کی طرف قریب سوا گھنٹے کی معمول کی پرواز پر تھا۔
سری لنکن ایئر لائنز کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق طیارے کے لاکر میں یہ آگ ایک موبائل فون کی لیتھیم بیٹری کی وجہ سے لگی اور شروع میں عملے کے ارکان آگ بجھانے والے آلات کے استعمال کے باوجود شعلوں پر قابو نہ پا سکے تھے، جس کے بعد اس سامان کو، جس کو آگ لگی ہوئی تھی، لاکر سے نکال کر پانی میں ڈبو دیا گیا۔
گزشتہ برس اکتوبر میں دنیا کی کئی دوسری فضائی کمپنیوں کی طرح سری لنکن ایئر لائنز نے بھی اپنے مسافروں کو سفر کے وقت اپنے ساتھ سام سنگ نوٹ سیون طرز کے موبائل فون لانے سے منع کر دیا تھا۔ یہ پابندی اس فون کی بیٹری کی وجہ سے اس لیے لگائی گئی تھی کہ مختلف ملکوں میں پیش آنے والے چند واقعات میں اس بیٹری نے اچانک آگ پکڑ لی تھی۔ سری لنکن ایئر لائنز کی طرف سے یہ نہیں بتایا گیا کہ اس واقعے میں دوران پرواز جس موبائل فون کو اچانک آگ لگ گئی، وہ کس کمپنی کا بنایا ہوا یا کون سے ماڈل کا تھا۔