مشرق وسطیٰ میں زیر زمین پانی کی کمی: کیا خاتمہ جلد ہوگا؟
17 اگست 2023عراق دنیا بھرمیں موسمیاتی تبدیلیوں اور خشک سالی کے خطرے سے سب سے زیادہ دوچار ملکوں ميں سے ايک ہے۔ مگر زير زمين پانی کی بدولت وہاں اس سال گندم کی ريکارڈ پيداوار ہوئی۔ زير زمين پانی ہی کی وجہ سے تیونس کے اہم کھجور کے نخلستانوں کی تعداد بڑھی اور اسی پانی کی وجہ سے جنگ کے باوجود یمن ميں زراعت جاری ہے۔ لیبیا کے بہت زیادہ مصروف ساحلی شہروں ميں بھی پانی کی فراہمی کا ذريعہ يہی ہے۔
زمینی پانی کے خواص
زمین کے نیچے موجود تازہ پانی کو کنوؤں کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔ مشرق وسطیٰ کے خشک سالی کے شکار ممالک میں زیر زمین پانی کےذخائر کا ہمیشہ اہم کردار رہا ہے۔ کیونکہ یہ زیر زمین ہے، اس پر خشک سالی اور گرمی سے اتنا اثر نہیں پڑتا ہے۔ اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے مغربی ایشیا ESCWA نے 2020 ء کی ایک رپورٹ میں بتايا تھا کہ زیر زمین پانی کم از کم 10 عرب ممالک کو پانی مہیا کرنے کا بنیادی ذریعہ ہے۔
آب و ہوا کی تبدیلی ان ممالک میں کم بارشوں کی شکل میں اثر انداز ہوتی ہے۔ انتہائی گرم موسم مزید ندیوں اور جھیلوں کو خشک کر دیتا ہے اور اس طرح زمینی پانی اور بھی اہم ہوتا جا رہا ہے۔
نظروں سے اوجھل اور زمین دوز
’’ زمین کے پانی کے بارے میں آگاہی میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘‘ یہ کہنا ہے جرمن انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اینڈ سسٹین ایبلٹی‘ یا آئی ڈی او ایس کی سینیئر محقق اینابیلے ہوڈریٹ کا، جو خاص طور پر مراکش میں زیر زمین پانی کے انتظام پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا، ''عام طور پر لوگ اس کے بارے میں اتنا سوچتے ہی نہیں جتنا کہ انہیں سوچنا چاہیے کیونکہ وہ اسے دیکھ نہیں سکتے۔ اگر آپ کسی دریا کو دیکھتے ہیں جہاں پانی کی سطح ڈرامائی طور پر گرتی ہے، تو اس پر فوری ردعمل آتا ہے لیکن زمینی پانی ایک تصوراتی شے ہے۔ جب تک ہم کو اس کا علم ہوتا ہے کہ زمینی پانی کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، تب تک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔‘‘
زمینی پانی کب ختم ہوگا؟
سوال یہ ہے کہ اگر کوئی یہ نہیں جانتا کہ زمینیپانی اب کتنا باقی ہے اور ساتھ ہی اس کا استعمال بڑھ رہا ہے تو کیا مشرق وسطیٰ کے پانی کے ختم ہونے کا کوئی امکان ہے؟
GRACE سٹیلائٹس کے ذریعے حاصل کردہ تازہ ترین معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے زمینی پانی میں پچھلی دہائی کے دوران نمایاں طور پر کمی واقع ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کے ای ایس سی ڈبلیو اے کی رپورٹ کے مطابق اس خطے کے مقامی زمینی آبی ذخائر پہلے ہی جتنی تیزی سے استعمال ہو رہے ہیں اُس تیزی سے انہیں دوبارہ بھرنا ممکن نہيں ہے۔
)کیتھرین شیئر( ک م/ ع س