مغربی لیبیا میں 27 تارکین وطن کی لاشیں برآمد
24 فروری 2017جمعرات کے روز امدادی اداروں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ایک کنٹینر میں تارکین وطن کو بند کیا گیا تھا اور وہ کئی روز سے اس کنٹینر میں موجود تھے اور اسی کنٹینر کے ذریعے مغربی ساحلی علاقے خُمس پہنچائے گئے تھے۔ امدادی ادارے ہلال احمر کا کہنا ہے کہ یہ تارکین وطن بحیرہء روم عبور کر کے یورپ پہنچنے کے خواہش مند تھے۔
بتایا گیا ہے کہ اس کنٹینر سے دیگر 56 تارکین وطن کو زندہ بچا لیا گیا، تاہم ان میں سے متعدد شدید زخمی ہیں اور کئی کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ہے۔
مقامی ہلال احمر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ طرابلس کے مغرب میں واقع زوارا کے ساحلی علاقے سے مزید 14 تارکین وطن کی لاشیں ملی ہیں جب کہ اس علاقے سے دیگر 124 مہاجرین کو بچا لیا گیا ہے۔
شورش زدہ ملک لیبیا انسانوں کے اسمگلروں کی آماج گاہ بن چکا ہے، جہاں سے گزشتہ برس ایک لاکھ اکیاسی ہزار تارکین وطن اطالوی جزائر پہنچے۔ تاہم اس خوف ناک سفر میں جان کی بازی ہار جانے والے تارکین وطن کی تعداد ریکارڈ حد تک بڑھ چکی ہے۔ رواں ہفتے ہی زاوایا کے ساحلوں سے 74 تارکین وطن کی لاشیں ملی تھیں۔ مقامی کوسٹ گارڈز کے مطابق انسانوں کے اسمگلر ان تارکین وطن کو کشتی میں بٹھا کر بیچ سمندر کشتی کے انجن چھین کر فرار ہو گئے۔
دوسری جانب اطالوی کوسٹ گارڈز نے بتایا کہ گزشتہ دو روز کے دوران بحیرہء روم میں مختلف کارروائیوں کے دوران ڈھائی ہزار تارکین وطن کو بچایا گیا ہے۔ اطالوی حکام کے مطابق رواں برس بحیرہء روم عبور کر کے اطالوی جزائر کا رخ کرنے والے تارکین وطن کی تعداد ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ دیکھی جا رہی ہے۔ اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ تین روز میں ریکسیو کیے گئے افراد میں سے گیارہ سو کو جمعرات کے روز لیبیا کے پانیوں کے قریب بچایا گیا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق رواں برس اس راستے سے اطالوی جزائر کا رخ کرنے والے تارکین وطن کی تعداد دس ہزار سات سو ہو چکی ہے۔